Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاک امریکہ تعلقات میں پیشرفت کا وقت آ گیا‘

ترجمان کے مطابق عمران خان نے افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات پر زور دیا۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین اہم ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان مثبت اور کامیاب بات چیت ہوئی۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مورگن اورٹیگس نے جمعرات کی شب اپنی نیوز بریفنگ میں کہا کہ اب پاک امریکہ تعلقات میں پیشرفت کا وقت آ گیا ہے اور امریکہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی پہلی ملاقات کامیاب رہی، عمران خان سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی بھی اہم ملاقات ہوئی جس میں مختلف مسائل پر مذاکرات ہوئے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق عمران خان نے افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات پر زور دیا ہے۔
ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا ’افغانستان میں امریکہ اور نیٹو فورسز نے بہت قربانیاں دی ہیں، امریکہ نے افغانستان میں اربوں ڈالرز خرچ کیے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔‘
مورگن اورٹیگس نے کہا ’اس کمرے میں موجود زیادہ تر افراد خود یا ان کے خاندان کے افراد افغانستان میں قیام امن کے لیے خدمات سر انجام دے چکے ہیں اور میرے عملے کے کچھ لوگ اب بھی یہ کام کر رہے ہیں۔‘


صدر ٹرمپ نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

عمران خان سے ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا تھا ’افغانستان میں ہم اپنی فوج کی تعداد کم کر رہے ہیں۔ پاکستان افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے میں ہماری مدد کر رہا ہے۔‘
ٹرمپ کا مزید کہنا تھا ’میرا نہیں خیال کہ ماضی میں پاکستان نے امریکہ کا احترام کیا لیکن اب وہ ہماری کافی مدد کر رہا ہے۔‘
ان کے مطابق افغانستان کے معاملے پر پاکستان کے پاس وہ قوت ہے جو دیگر ممالک کے پاس نہیں، افغان تنازعے کا حل طالبان کے ساتھ امن معاہدہ ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ 19 برس سے افغانستان میں پولیس مین کا کردار ادا کرتا رہا ہے۔ اب پاکستان کی کوششوں سے افغان مسئلے کے حل کے سلسلے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ 
ان کے علاوہ صدر ٹرمپ نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کی تھی۔
انہوں نے اس حوالے سے یہ بھی کہا تھا کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان سے کہا تھا کہ امریکہ مسئلہ کشمیر پر معاونت کرے۔ ٹرمپ کے مطابق انہیں مسئلہ کشمیر پر ثالث بننے میں خوشی ہو گی۔

شیئر: