Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل میں مشہور ’کپ آف ٹی‘ کے بعد دہشت گردی کی واپسی ہوئی، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

اسحاق ڈار نے دورہ امریکہ کے دوران وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی ملاقات کی۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ سے نکل آیا ہے اور تمام مالیاتی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کے متعرف ہیں۔ 
نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں نائب وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان سفارتی طور پر متحرک ترین ملک ہے اور حکومت کا مقصد ملک کو جی20 میں شامل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے آہنی تعلق کے باوجود امریکہ کے ساتھ ’مضبوط ترین‘ تعلقات چاہتے ہیں۔
 افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے گزشتہ دو سالوں میں بہت زیادہ کام کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کی ریل لائن کو افغانستان کے ساتھ جوڑنے کا منصوبہ ایک بڑی کامیابی ہے جس کے ذریعے پوری دینا کے ساتھ جڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے دورہ افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک کپ آف ٹی کے لیے تو کابل چلے جاتے ہیں، دا فیمس کپ آف ٹی جس سے ملک میں دہشت گردی کی واپسی ہوئی، اور اس کے بعد خطرناک مجرموں کو تو چھوڑ دیتے ہیں اور سرحدوں کو کھول دیتے ہیں کہ ٹی ٹی پی والے ہمارے بھائی ہیں آ جائیں۔‘
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس دور میں 35 سے 40 ہزار ٹی ٹی پی کے دہشت گرد پاکستان واپس آئے جن میں انتہائی خطرناک مجرم بھی شامل ہیں جنہوں نے سوات میں پاکستان کا جھنڈا جلایا تھا۔
اسحاق ڈار نے مسلم لیگ ن کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر کیری اور جو بائیدن اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سے کہتے تھے کہ ’اگر آپ فاٹا سے دہشت گردوں کو ختم کر دیں تو آپ دنیا کے ہیرو ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سال 2018 سے 2022 کے درمیان میں نہ صرف کورونا کی عالمی وبا بلکہ دہشت گرد حملوں سے انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور ملک کا نقصان ہوا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لیے بہت زیادہ کام کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جو دیرینہ مسائل کے حل کے لیے سفارت کاری اور بات چیت پر یقین رکھتا ہے۔
گزشتہ روز نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان واشنگٹن ڈی سی میں پہلی بالمشافہ ملاقات ہوئی۔
دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ ملاقات میں پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تجارتی و اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری، زراعت، ٹیکنالوجی، معدنیات سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ انسدادِ دہشت گردی اور علاقائی امن کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عالمی امن کے فروغ کے حوالے سے صدر ٹرمپ اور امریکی قیادت کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
بیان کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’عالمی و علاقائی امن کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔‘

 

شیئر: