Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے میں ناکامی، بلیک لسٹ کا خطرہ ٹلا نہیں

ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے صرف 5 نکات پر عمل کیا، فوٹو: ایف اے ٹی ایف
دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے دیے گئے اہداف میں فروری تک خاطر خواہ پیش رفت نہ کی تو ملک کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں  فنانشل ایکشن ٹاسک فورس  (ایف اے ٹی ایف) کے ہونے والے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں ادارے کے صدر جیانگ من لیو نے کہا کہ پاکستان مقررہ وقت تک اس کے ایکشن پلان میں عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جلد اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے اور اگر فروری تک اس نے خاطر خواہ پیش رفت نہ کی تو ایف اے ٹی ایف مزید اقدامات پر غور کرے گا جس میں پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنا شامل ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے اس کے ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا، فوٹو: ایف اے ٹی ایف

اس سے قبل ایف اے ٹی ایف کے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو دی گئی تمام حتمی مہلتیں ختم ہو گئی ہیں اور پاکستان وہ مقررہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے ابھی تک 27 میں سے صرف پانچ نکات پر عمل کیا ہے جب کہ بقیہ نکات پر عمل درآمد میں کمی بیشی رہی ہے۔
پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کے بعد تین ممالک ایتھوپیا، تیونس اور سری لنکا کے نام گرے لسٹ سے ہٹا دیے گئے ہیں۔ 
ایف اے ٹی ایف کے صدر جیانگ ژیمن لیو کا کہنا ہے کہ پاکستانی قیادت نے ادارے کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے مضبوط سیاسی عزم کا اظہار کیا ہے۔

وزیر خارجہ کا دو روز قبل کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی پوزیشن بہت بہتر ہے، فوٹو: دفتر خارجہ

’ہم اپنے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے رکن ممالک کو تمام ضروری ٹریننگ اور تعاون فراہم کریں گے۔ ہم نے اپنے عالمی شراکت داروں اور ارکان سے بھی کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں مدد کریں۔‘  
پاکستان کے کی وزارت خزانہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی رپورٹ کا جائزہ لیا ہے اور اس پر عمل درآمد کے لیے ایک سال کا وقت دیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ رواں برس جون میں امریکہ میں ہونے والے اجلاس کے بعد اپنے اعلامیے میں ایف اے ٹی ایف نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان نے اگر اس سال اکتوبر تک مطلوبہ لائحہ عمل پر عمل درآمد نہ کیا تو وہ اگلے اقدام کا فیصلہ کرے گا۔

صدر ایف اے ٹی ایف کے مطابق گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو معاونت فراہم کی جائے گی، فوٹو: روئٹرز

واضح رہے کہ بدھ کو ایف اے ٹی ایف سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انڈین وزیر داخلہ نے ایک ملک کا دورہ کر کے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی مدد نہ کی جائے لیکن ہمارا دفتر خارجہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے بہت پرامید ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی پوزیشن جتنی آج بہتر ہے ایسی 10 سال میں پہلے کبھی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ پر موجود ہے، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ’ایکشن پلان‘ کے 27 نکات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی تھی جن میں کالعدم تنظیموں اور گروپوں کے لیے منی لانڈرنگ روکنے کا اقدام بھی شامل ہے۔
اس سے قبل 2015 میں ایف اے ٹی ایف کے مطالبات پر بہتر پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان کا نام ’گرے لسٹ‘ سے نکال دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس وقت ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں صرف دو ممالک شمالی کوریا اور ایران رہ گئے ہیں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: