Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زندگی اب ایک نئے انداز میں

دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا وائرس سے متاثر زندگی کو معمول پر لانے کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی تو کی گئی ہے، لیکن اس شرط پہ کہ سماجی فا صلے کے اصول کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کورونا وائرس کے بعد کس طرح ہماری دنیا میں تبدیلی آئی ہے اور لوگ کیسے سماجی فاصلے کے ساتھ اپنی زندگیاں گزار رہے ہیں۔

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کے ایک سکول میں طلبہ لیکچر سنتے ہوئے۔ یہ سکول لاک ڈاؤن کے بعد کھلا ہے۔

لاک ڈاؤن کے بعد بینکاک میں لوگوں نے ریستوران کا رخ کیا۔ جہاں وہ سماجی فاصلے کے اصول کو فالو کرکے بیٹھے ہوئے ہیں۔

ڈنمارک کے ایک بازار میں سماجی فاصلے کے اصول کی پیروی کرنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے یہ پیلی لائن کھینچی گئی ہے۔

فرانس میں پبلک ٹراسپورٹ پر سفر کرنے کے لیے ایک ٹرین سٹیشن پر سماجی فاصلہ رکھنے کے لیے نشانات لگائے گئے ہیں۔

کورونا وائرس سے بچنے اور بینک عملے اور صارفین کے درمیان سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے لیے جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ایک بینک نے پلاسٹک کے پردوں کا استعمال کیا ہے۔

سماجی فاصلہ برقرار رکھنے لیے لگائے گئے نشانات پر صارفین  مشہور فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈ میں اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔

کارڈ بورڈ سے بنے یہ تصاویر تماشائیوں کے ہیں جو جرمنی میں جاری ایک فٹ بال لیگ کے میچوں میں لاک ڈاؤن کے باعث شرکت نہیں کر سکیں گے۔

فرانس میں اس ٹرین میں یہ نشانات اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ کہاں آپ نے بیٹھنا ہیں اور کہاں کھڑے ہونا ہیں۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے ایک شاپنگ مال میں لوگ سماجی فاصلے کے قواعد کی پیروی کرتے ہوئے۔ 

شیئر: