Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانچ فوائد: شملہ مرچ میں کیا خاص بات ہے؟

شملہ مرچ نہ صرف سستی اور مزیدار بھی ہوتی ہے بلکہ یہ کثیر خصوصیات رکھنے والی ایسی سبزی ہے جسے کچا بھی کھایا جا سکتا ہے اور پکا کر بھی جبکہ یہ کسی بھی قسم کے سلاد میں ڈالنے کے لیے بھی بہترین ہے۔ اس کو آملیٹ، سالن، شوربے کے ساتھ ساتھ گوشت کی ڈشز میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں پرسنل ٹرینر اور فِٹ سکواڈ ڈی ایکس بی میں بطور غذائی کوچ خدمات انجام دینے والی دیوندر بینس آپ کو شملہ مرچ کے استعمال کا کچھ موزوں مشورے دیتی ہیں۔ 
وہ شملہ مرچ کے پانچ فوائد بناتی ہیں جن سے آپ کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

مدافعاتی نظام کی مضبوطی

شملہ مرچ وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہے۔ سرخ شملہ مرچ میں سنگترے سے تقریباً دو گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے جو کہ خون میں سفید ذرات کے لیے اہم ہے۔ جو کہ انفکیشن سے لڑنے کے لیے ضروری مانے جاتے ہیں۔ جب جسم وٹامن سی بنانے یا سٹور کرنے کے قابل نہیں رہتا تو ضروری ہوتا ہے کہ اسے خوراک سے حاصل کیا جائے۔

اچھی جِلد 

یہ خوش ذائقہ ’پھل‘ بیٹاکیروٹین سے لبریز ہوتا ہے جس کی وجہ سے شملہ مرچ خوش رنگ بھی دکھتی ہے۔ جسم میں جا کر بیتاکیروٹین وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے جو تیزی سے شفایاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔ یہ وباؤں سے محفوظ رکھتا ہے اور جِلد میں نمی کو برقرار رکھتا ہے۔ 
اسی طرح وٹامن اے ہی ڈرمس اور ایپی ڈرمس یعنی جلد کی دو تہوں کی حفاظت بھی کرتا ہے۔ وٹامن سی جسم میں کولاجن بننے میں بھی مدد دیتا ہے جو جِلد کو بنیاد فراہم کرتا ہے اور جھریاں کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔

کینسر سے لڑائی میں مددگار

اسی طرح اس میں پائے جانے والے بہت چھوٹے مقوی ذرات اپنے اندر کینسر سے لڑنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ شملہ مرچ کھانے سے جگر اور پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ جن کھانوں میں فلیوونوئڈز (سفید اور زرد مادوں پر مشمتل اجزا) شامل ہوں وہ بریسٹ کینسر کا سبب بنے والے خلیوں کا بڑھاؤ روکنے میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔

میٹابولزم میں بہتری

میٹابولزم یعنی خوراک کے جزو بدن بننے کے عمل میں بہتری آتی ہے۔ شملہ مرچ جسم میں تولید حرارت کو موثر بنا سکتی ہے۔ اگرچہ یہ لال مرچ کے مقابلے میں کم ہوتی ہے تاہم میٹابولزم میں بہتری لاتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ عام حالات سے زیادہ حرارے (کیلوریز) جلاتےہیں اور وہ بھی گرم پسینوں کے بغیر، جو مصالحے دار کھانا کھانے سے آتے ہیں۔

آنکھوں کے لیے مفید

یہ ایک اور فائدہ ہے جو وٹامن اے کی بدولت حاصل ہوتا ہے یہ قرنیہ چشم (آنکھ کی بیرونی سطح) کی حفاظت کرتا ہے اور پردہ بصارت (اندرونی حصہ) کو بہتر بناتا ہے، جس سے بینائی میں بہتری آتی ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ نظر میں کمزوری پیدا ہونے کا سلسلہ سست ہوتا ہے۔

شیئر: