Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیائی ملکوں میں کورونا کی غلط معلومات کیسے پھیلیں؟

ایشیا میں کورونا سے متعلق غلط معلومات کردش کرتی رہی ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس کی وبا کے دوران ایشیا کے کئی ملکوں میں ایسی بہت سی غلط معلومات اور افواہیں گردش کرنے لگی ہیں جن کا تعلق موجودہ صورتحال سے نہیں، لیکن ان کی وجہ سے لوگوں میں اضطراب پیدا ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی  کے مطابق غلط معلومات پھیلانے والوں میں سے بعض کا مقصد حکومت بدنام کرنا ہے، تو کچھ محض مذاق کے لیے یہ کر رہے ہیں۔
اپریل میں فیس بک پر  فلپائن میں ایک ویڈیو گردش کرنے لگی تھی جس میں بتایا جا رہا تھا کہ ایک موٹر سائیکل سوار کو وائرس چیک پوائنٹ کو نظر انداز کرنے پر گولی مار دی گئی۔
درحقیقت وہ ویڈیو پولیس کی ٹرینینگ کی تھی، لیکن اس کو دیکھنے والے کچھ صارفین نے پولیس پر تنقید کی  تو کچھ نے پولیس کے ناکے کو نظر انداز کرنے والے شخص کے بارے میں کہا کہ اسے قانون کی حلاف ورزی کرنے پر سزا ملی۔     
اسی طرح تھائی لینڈ میں گردش کرنے والی ایک فیس بک پوسٹ میں دکھا گیا ہے کہ ملائیشیا میں لوگ لاک ڈاؤن کی خبر آنے کے بعد پریشانی میں 'بینک بائینگ' یا ہنگامی خریداری کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو پر تھائی لینڈ میں بعض سوشل میڈیا صارفین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ایسے مناظر ان کے ملک میں بھی دیکھنے میں آسکتے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق حقیقت میں وہ ویڈیو نومبر 2019 کی تھی جس میں برازیل میں لوگ بلیک فرائڈے پر لگی سیل میں شاپنگ کر رہے تھے۔ 
یونیورسٹی آف فلپائن میں صحافت کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کا کہنا ہے کہ غلط معلومات نے لوگوں میں غیریقینی کی صورتحال پھیلا دی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد اس کے حوالے سے افواہیں اور غلط معلومات سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلیں تاہم اس کا زیادہ تر اثر ایشیائی ملکوں میں دیکھا گیا۔

شیئر: