Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

77 دن کے بعد مسجد نبوی اور ملک بھر میں باجماعت نماز

مسجد نبوی کے تمام دروازوں پر نمازیوں کے جسم کا درجہ حرارت کا معائنہ کیا گیا‘ ( فوٹو: واس)
مسجد نبوی سمیت سعودی عرب کی بیشتر مساجد آج نمازیوں کے لیے کھول دی گئیں جہاں 77 دن کے بعد فجر کی باجماعت نماز روح پرور ماحول ادا کی گئی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مسجد نبوی میں فجر کی نماز نئے توسیعی حصے کے علاوہ بیرونی صحنوں میں ادا کی گئی جبکہ حرم کا پرانا حصہ اور روضہ شریف بند رہے۔

مسجد نبوی کے تمام دروازوں پر نمازیوں کے جسم کا درجہ حرارت کا معائنہ کیا گیا اور حفاظتی تدابیر پر عمل کو یقینی بنایا گیا۔

مسجد نبوی سے قالین ہٹا لیے گیے جبکہ بیشتر نمازیوں نے اپنی جائے نماز بچھا رکھی تھی۔ نمازیوں نے ماسک لگائے ہوئے تھے اور بیشتر نے دستانے بھی پہن رکھے تھے۔

نمازیوں کے درمیان ایک میٹر کا فاصلہ رکھا گیا جبکہ قرآن مجید کے نسخے ہٹانے کے باعث بیشتر نمازی اپنے موبائل سے قرآن مجید کی تلاوت میں مشغول رہے۔

اسی سی ملتی جلتی کیفیت ریاض، جدہ، دمام اور الخبر سمیت تمام شہروں کی مساجد کی تھی جہاں 77 دن کے بعد آج فجر کی نماز باجماعت ادا کی گئی۔

تمام مساجد میں حفاظتی تدابیر پر سختی سے کے ساتھ عمل کیا گیا۔ گوکہ مساجد میں قالین بچھے ہوئے ہیں مگر اس کے باوجود بیشتر نمازی اپنی جائے نماز ساتھ لے آئے تھے۔

تمام مساجد کے دروازوں پر نمازیوں کے ٹمپریچر کا معائنہ کرنے کے لیے اہلکار موجود تھے جنہیں اس مقصد کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

نمازیوں نے طویل پابندی کے بعد مساجد کھولنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ جلد اس وبا کا خاتمہ ہوجائے۔
 
دوسری طرف مسجد نبوی شریف کھولنے کی اجازت پر حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کا شکریہ ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی رہنمائی میں اختیار کی جانے والی سخت حفاظتی تدابیر کے باعث وبا کو محدود کر لیا گیا ہے‘۔

’حرمین شریفین کی حفاظت اور سلامتی کے لیے ضروری تھا کہ انہیں وقتی طور پر بند کیا جاتا۔ اب مسجد نبوی کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے کھولا گیا ہے‘۔

شیئر: