Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا کا خواتین رہنماؤں سمیت 20 ہزار افغانوں کو پناہ دینے کا اعلان

کینیڈین وزیر کے مطابق ’افغانستان کی صورت حال دل دہلا دینے والی ہے‘ (فوٹو: امیگرشین کینیڈا)
کینیڈا نے کہا ہے کہ وہ 20 ہزار افغانوں کو اپنے ہاں لے جائے گا جن میں خواتین لیڈرز، سرکاری ملازمین اور وہ دوسرے افراد شامل ہوں گے جن کو طالبان کی جانب سے جان کا خطرہ ہے کیونکہ شدت پسند پورے ملک میں اہم شہروں پر قبضے کر رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈا کے امیگریشن منسٹر مارکو مینڈیسینو نے جعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’افغانستان کی صورت حال دل دہلا دینے والی ہے، ایسے میں کینیڈا خاموش نہیں بیٹھے گا۔‘
میڈیسینو کا مزید کہنا تھا کہ ’پناہ گزینوں میں خصوصی طور پر وہ کمزور لوگ شامل ہوں گے جو ابھی تک افغانستان میں ہیں یا پھر ہمسایہ ریاستوں کی طرف چلے گئے ہیں، جبکہ ان میں خواتین رہنما، سرکاری ملازمین، انسانی حقوق کے کارکن، اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور صحافی بھی شامل ہوں گے۔‘
کینیڈین امیگریشن منسٹر کے مطابق ’پناہ کے متلاشیوں کے کئی جہاز کینیڈا کے لیے روانہ ہو چکے ہیں جن میں سے پہلی پرواز ٹورانٹو میں لینڈ کر رہی ہے۔‘
طالبان کے دارالحکومت کابل کی جانب پیش قدمی کے پیش نظر ہنگامی طور پر کینیڈا کے سفارت خانے کے عملے کو ہنگامی طور پر وہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے نکالا گیا، تاہم سکیورٹی کی مخدوش صورت حال کے باعث مزید تفصیلات سامنے نہیں آ سکتیں۔

طالبان کی کابل کی جانب پیش قدمی کے پیش نظر کینیڈا سمیت کئی ممالک نے اپنے سفارتی عملے کو نکال لیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

جمعے کو سپین، ڈنمارک، ناروے اور نیدر لینڈ سمیت کئی ملکوں نے کابل میں اپنے سفارت خانوں سے عملے کو نکالنے کا اعلان کیا۔
کینیڈا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ افغانستان کی صورت حال کو قریب سے مانیٹر کر رہا ہے اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام بھی کر رہا ہے۔
کینیڈا کے وزیر خارجہ مارک گرنیو کا کہنا ہے کہ ’کینیڈین سفارت خانے اور اپنے سٹاف کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔‘
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’کینیڈا افغانوں کا ممنون ہے اور ان کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔‘

شیئر: