Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوانوں کو ذہنی دباؤ سے بچانے کے لیے انسٹاگرام کیا کر رہا ہے؟

انسٹاگرام ایک فیچر نج متعارف کروانے جا رہا ہے جس سے مثبت مواد کو فروغ ملے گا۔ فائل فوٹو: انسٹاگرام
سوشل میڈیا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے استعمال کی وجہ سے نوجوان لڑکیوں کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاہم انسٹاگرام نے ایسی ایک رپورٹ کے خلاف اپنے دفاع میں کہا ہے کہ وہ ایسے مواد کی روک تھام کی کوشش کر رہے ہیں جس سے خوبصورتی سے متعلق خرافات کو فروغ ملتا ہے۔
انسٹاگرام کی پبلک پالیسی کی سربراہ کرینہ نیوٹن نے امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کی ترید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سب سے زیادہ اس بات سے فرق پڑتا ہے کہ لوگ سوشل میڈیا کو کیسے استعمال کرتے ہیں اور اس وقت ان کی ذہنی حالت کیسی ہوتی ہے۔‘
منگل کو اپنی پوسٹ میں ہاورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کرینہ نیوٹن کا کہنا تھا کہ امریکہ میں نوجوان افراد کا سوشل میڈیا کے استعمال کا ملا جلا تجربہ ہے۔
کوئی نوجوان ایک دن سوشل میڈیا پر کسی دوست سے بات چیت کرے گا اور دوسرے ہی روز اسی سے جھگڑا بھی کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ دا جرنل کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی ایک تحقیق نے بتایا ہے کہ اس کی انسٹاگرام سروس کا نوجوانوں، خاص طور پر لڑکیوں کی ذہنی صحت پر، گہرا اثر پڑتا ہے۔  
دا جرنل کے مطابق انسٹاگرام نے اب تک اس بات کو زیادہ واضح نہیں ہونے دیا ہے کہ اس کے استعمال سے لاکھوں نوجوانوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچا ہے، خاص طور پر جب بات آتی ہے اپنے جسم کو منفی نظر سے دیکھنے کی کیونکہ برانڈز نے خوبصورتی کا ایک مخصوص معیار طے کر دیا ہے۔
جریدے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اندرونی تحقیق کے مطابق نوجوانوں کا کہنا ہے انسٹاگرام کے استعمال سے اضطراب اور ڈپریشن میں اضافہ ہوتا ہے۔
تاہم کرینہ نیوٹن کا کہنا تھا کہ ’منفی معاشی موازنہ کرنے اور اضطراب کے مسائل دنیا میں موجود ہیں تو سوشل میڈیا پر بھی ہوں گے۔‘
انسٹاگرام کی کوششوں کے بارے میں کرینہ نیوٹن نے لکھا کہ اس پلیٹ فرام نے خود کشی اور ہراسگی جیسے معاشرتی مسائل سے نمٹنے کے لیے کام کیا ہے۔

کرینہ نیوٹن کا کہنا ہے انسٹاگرام اب سمجھنے کی کوشش کر رہا ہے کہ کس قسم کے پوسٹ صارفین کو بُرا محسوس کرواتے ہیں۔ فوٹو: ان سپلیش

ان کے مطابق انسٹاگرام اب سمجھنے کی کوشش کر رہا ہے کہ کس قسم کے پوسٹ صارفین کو بُرا محسوس کرواتے ہیں تاکہ ’نج‘ کرکے ایسے مواد کو فروغ دے سکیں جو لوگوں کو بہتر محسوس کروائے۔
’ہماری کوشش ہے کہ منفی معاشرتی موازنے اور جسم کو منفی انداز میں دیکھنے جیسے مسائل سے نمٹیں۔‘
’ہم احتیاط کے ساتھ پُر امید ہیں کہ ان نجز سے لوگ ایسے مواد کی طرف جائیں گے جو انہیں بہتر محسوس کروائے۔‘
یاد رہے کہ انسٹاگرام 13 سال یا اس سے کم عمر بچوں کے لیے ایک ورژن بنا رہا ہے۔ بچوں کی حفاظت کے لیے کام کرنے والوں نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔

شیئر: