Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلے سعودی اوپیرا میں ’زرقا الیمامہ‘ کی کہانی، دیکھنے والے دنگ رہ گئے

اوپیرا کے شوز 4 مئی 2024 تک جاری رہیں گے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی دارالحکومت ریاض کے کنگ فہد ثقافتی مرکز میں عرب دنیا کے پہلے اور سب سے بڑے سعودی اوپیرا ’زرقا الیمامہ‘ کا پہلا شو پیش کیا گیا۔
العربیہ نیوز کے مطابق میوزیکل شو میں جزیرہ العرب کی ایک مشہور داستان کو اس انداز میں پیش کیا گیا کہ دیکھنے والے خود کو حقیقی طورپر عہد رفتہ میں محسوس کرنے لگے۔
اوپیرا شوز کا آغاز 25 اپریل کو کیا گیا جو 4 مئی 2024 تک جاری رہے گا۔
اس دوران 8 دنوں میں 10 شوز پیش کیے جائیں گے۔ اوپیرا شو میں زرقا المامہ کی کہانی کو پیش کیا گیا ہے۔
کہانی میں بتایا گیا ہے جو زرقا الیمامہ اور اس کے قبیلے کو دشمنوں کے حملے کا خطرہ لاحق ہوا۔
کہانی میں دکھایا گیا کہ ہیرو کس طرح تین دن (دوری) کی مسافت سے اپنے دشمن کو آتا دیکھ لیتا ہے اور اس کے عزائم سے اپنے قبیلے والوں کو قبل از وقت مطلع کردیتا ہے۔
یہ کہانی قبل از اسلام کے دور سے عرب داستانوں میں چلی آرہی ہے اور آج تک مقبول ہے۔
اس کہانی کو تھیڑ میں اس خوبصورتی سے پیش کیا گیا کہ کام کے معیار کو دیکھ کرہر شخص دنگ رہ جاتا ہے۔

 ابھرتے ہوئے سعودی نوجوانوں کی صلاحیتوں کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

اس اوپیرا کے ذریعے نئے ابھرتے ہوئے سعودی نوجوانوں کی صلاحیتوں کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے جنہوں نے معروف عالمی شہرت یافتہ فنکاروں اور ماہرین کے ساتھ کام کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو تسلیم کرایا۔
اوپیرا میں جن سعودی شخصیات نے شرکت کی ان میں معروف سعودی شاعر اور مصنف صالح زمانان شامل ہیں جنہوں نے مسودے کو مرتب کیا ۔
ڈرامے کی تیاری میں خیران الزھرانی، سوسن البھیتی ، ریماز عقبی اور بہت سے دیگر فنکاراور فنکارہ شامل تھے۔
عالمی شہرت یافتہ فنکاروں میں سارہ کونولی ، الیکزنڈر سٹیفانوسکی ، امیلا ورزن ، سرینا فرنوچیا ، بریڈ کیٹلڈو اور جارج وون برگن نے خصوصی طورپر شرکت کی۔
اوپیرا کے آرٹ ڈائریکٹر ایوان ووکیویک اور تھیٹریکل ڈائریکٹر ڈینیئل فنزی باسکا جبکہ پابلو گونز کے ساتھ ڈریسڈن سنفونیکر آرکسٹرا کی ذمہ داروں میں شامل ہیں۔

شیئر: