Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرینگر کی ڈل جھیل گھاس، جھاڑیوں اور گندگی سے بھر گئی

کشمیر کے علاقے سرینگر کی مشہور ڈل جھیل میں گھاس، جھاڑیوں اور گندگی کے ڈھیر لگ لگے ہیں جس نے خوبصورت مناظر والے پانی کو دھندلا کر دیا ہے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی تصاویر دیکھیے۔

ڈل جھیل میں عرصے سے کشتی چلانے والے  نور محمد کو گھاس اور جھاڑیوں کے درمیان سے چپوؤں کے ذریعے اپنی کشتی کو آگے بڑھانے میں مشکل پیش آتی ہے۔

کشتی راں نور محمد کہتے ہیں کہ حکام ڈل جھیل کی صفائی پر بہت زیادہ خرچ کرتے ہیں مگر پھر بھی اس کو اچھی طرح گھاس اور جھاڑیوں سے صاف نہیں کیا جاتا۔

سرینگر کے ایک بڑے علاقے پر مشتمل ڈل جھیل کو دیکھنے ہر سال ہزاروں سیاح آتے ہیں۔

جھیل کا قدرتی حسن مقامی آبادی کے سیوریج کے پانی کے شامل ہونے سے ماند پڑ رہا ہے۔

گھاس اور جھاڑیوں کی صفائی کے لیے سرینگر کی جھیل و واٹرویز ڈویلپمنٹ اتھارٹی مقامی کشتی رانوں کی خدمات بھی حاصل کرتی ہے۔ 

سنہ 2016 میں یونیورسٹی آف کشمیر کی ایک ریسرچ میں بتایا گیا کہ ڈل جھیل کا صرف 20 فیصد پانی قدرے صاف ہے جبکہ 32 فیصد پانی انتہائی گندا ہے۔ 

ڈل جھیل میں لکڑی کے بنے گھروں میں لوگ رہائش پذیر ہیں جبکہ اس کے کنارے دھوبی کپڑے دھو رہے ہیں۔

شیئر: