Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عارضی طور پر گاڑی چلانے کے لیے این او سی دینے پر چالان کی ادائیگی ضروری ہے؟

گاڑی کے لیے این او سی جاری کرائے بغیر کسی دوسرے کو گاڑی عارضی طور پر دینے کے متعدد نقصانات بھی ہیں۔ (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی محکمہ ٹریفک کی جانب سے قانونی طور پر جس کے نام پر گاڑی رجسٹر ہے وہی اسے چلانے کا حق رکھتا ہے۔ اگر کسی دوسرے شخص کو گاڑی عارضی طور پر دینا ہو تو اس کے لیے باقاعدہ این او سی بنوایا جاتا ہے جس کے بغیر کسی دوسرے شخص کی گاڑی نہیں چلائی جا سکتی۔
گاڑی کے لیے این او سی کے حوالے سے ایک شخص نے محکمہ ٹریفک کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دریافت کیا کہ ’کسی کو عارضی طور پر گاڑی چلانے کے لیے این او سی دینے پر چالان کی ادائیگی ضروری ہے یا نہیں؟‘
ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ ’کسی کو گاڑی دینے کے لیے بنائی جانے والی ’تفویض‘ ( این او سی) کے لیے لازمی ہے کہ فریقین کے نام پر کسی قسم کا چالان باقی نہ ہو۔‘
’چالان ہونے کی صورت میں گاڑی کے لیے این او سی جاری نہیں کیا جا سکتا۔ چالان کی ادائیگی کے بعد جب سسٹم میں موجود تمام خلاف ورزیاں ختم ہو جائیں گی اس کے بعد این او سی جاری کروایا جا سکتا ہے۔‘
واضح رہے کہ ابشر سسٹم کے ذریعے گاڑی کسی کو عارضی طور پر دینے کے لیے محکمہ ٹریفک پولیس کے ذریعے ’تفویض‘ ( این او سی) جاری کرائی جاتی ہے۔
’تفویض‘ کا اجرا اب ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے ممکن ہے جبکہ اس سے قبل اسے بنوانے کے لیے فریقین کو محکمہ ٹریفک پولیس کے دفتر  جانا ہوتا تھا جس کے بعد ہی این اوسی جاری کیا جاتا تھا۔
خیال رہے قانون کے مطابق کسی دوسرے کی گاڑی بغیر ’تفویض‘ چلانا ٹریفک قانون کی خلاف ورزی شمار کیا جاتا ہے۔
این او سی کے بغیر گاڑی چلانے والا اگر ٹریفک پولیس کی چیکنگ کے دوران پکڑا جاتا ہے تو اسے اس وقت تک لاک اپ میں رہنا ہوتا ہے جب تک گاڑی کا اصل مالک نہیں آتا جس کے بعد ہی انہیں لاک اپ سے رہائی ملتی ہے۔

قانون کے مطابق کسی دوسرے کی گاڑی بغیر ’تفویض‘ چلانا ٹریفک قانون کی خلاف ورزی شمار کیا جاتا ہے۔ (فائل فوٹو: سعودی گزٹ)

گاڑی کے لیے این او سی جاری کرائے بغیر کسی دوسرے کو گاڑی عارضی طور پر دینے کے متعدد نقصانات بھی ہیں جن میں خود کار چالان بھی شامل ہے۔
خود کار چالان گاڑی کی نمبر پلیٹ پرکیا جاتا ہے جس کی گاڑی ہوتی ہے چالان اس کے اقامہ پر جاری ہوتا ہے۔ اگر کوئی اور شخص گاڑی لے کر گیا ہو اور اس کی لاعلمی میں رانگ پارکنگ یا ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جائے تو موصول ہونے والا چالان گاڑی کے اصل مالک کے خلاف ہی ریکارڈ کیا جائے گا۔
ایکسپائر اقامہ کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ ’اقامہ ایکسپائر ہے کیا کفالت تبدیل کرائی جا سکتی ہے؟‘
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ ’غیر ملکی کارکن کی سپانسرشپ تبدیل کرانے کے لیے لازمی ہے کہ کارآمد اقامہ ہو اور اس پر کسی قسم کی خلاف ورزی ریکارڈ نہ کی گئی ہو۔‘
’کفالت کی تبدیلی سے قبل اقامہ تجدید کرایا جائے اور اس کے فوری بعد کفالت کی تبدیلی کی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ علاوہ ازیں دونوں کارروائیاں بیک وقت بھی کرانا ممکن ہو سکتا ہے۔‘

شیئر: