Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئی ترمیم کے بعد بیرون مملکت گئے ہوئے غیرملکیوں کے اقامے اور خروج وعودہ میں توسیع کیسے؟

خروج وعودہ کی مدت میں توسیع اقامے کی ایکسپائری سے مشروط ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب سے باہر گئے ہوئے غیرملکیوں کے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کےلیے لازمی ہے کہ ان کا اقامہ بھی کارآمد ہو۔ اگر اقامہ ایکسپائری کے قریب ہے تو ایسی صورت میں انہیں پہلے اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوگی بعدازاں خروج وعودہ ویزے کی مدت میں اضافہ کیاجائے گا۔ 
خروج وعودہ پر بیرون مملکت گئے ہوئے ایک غیرملکی کارکن نے دریافت کیا کہ ’میرے اقامے کی مدت میں 80 دن باقی ہیں جبکہ خروج وعودہ ایکسپائرہوگیا ہے، کیا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ اس کی فیس کتنی ہوگی؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج وعودہ پرمملکت سے باہر گئے ہوئے غیرملکی افراد کے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع ان کے اقامے کی مدت سے مشروط ہے‘۔ 
’بیرون مملکت گئے ہوئے غیرملکی کارکن کے اقامے کی مدت 90 دن سے کم ہونے کی صورت میں ضروری ہے کہ پہلے اقامے کی مدت میں کم از کم 90 دن کی توسیع کرائی جائے‘۔ 
اقامے کی مدت میں توسیع کرانے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کیاجائے گا۔ اس کیس میں جب کہ اقامہ کی ایکسپائری میں 80 دن باقی ہیں۔ اس صورت میں جوازات کے خود کارسسٹم کے ذریعے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع نہیں کرائی جاسکتی کیونکہ سسٹم میں اقامے کی مدت کم از کم 90 دن ہونا لازمی ہے۔ 
واضح رہے سال رواں کے آغاز میں بیرون مملکت گئے ہوئے غیرملکیوں کے اقامے اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے مقررہ فیس ڈبل کردی گئی ہے۔ 
نئے سسٹم کے نفاذ سے قبل خروج وعودہ کی ماہانہ فیس 100 ریال تھی جو مملکت سے باہر گئے ہوئےغیرملکیوں کے لیے وصول کی جاتی تھی جبکہ نئے نظام کے نفاذ کے بعد اب یہ فیس 200 ریال ماہانہ کردی گئی ہے۔ 

نئے قانون کے مطابق اقامہ اور خروج و عودہ کی فیس بھی ڈبل دینا ہوگی( فائل فوٹو ایس پی اے)

خروج وعودہ کی فیس کے علاوہ اسی طرح بیرون مملکت گئے ہوئے غیرملکی کارکنوں کے اقامے کی فیس ڈبل کردی گئی ہے۔ 
خیال رہے نئے سسٹم کے مطابق وہ غیر ملکی جو خروج وعودہ پرمملکت سے گئے ہوئے ہیں اوروہ ایگزٹ ری انٹری کی ایکسپائری سے قبل واپس نہیں آتے اس صورت میں انہیں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوگی تاہم اس کےلیے لازمی ہے کہ اقامہ کی مدت میں کم از کم 90 دن باقی ہوں۔ 
اقامہ کی مدت میں 90 دن سے کم ہونےکی صورت میں اقامہ کی تجدید کرانا بھی ضروری ہوگا جس کے لیے نئے قانون کے مطابق اقامہ فیس بھی ڈبل دینا ہوگی۔ 
تاہم اس حوالے سے یہ سہولت ہے کہ اقامہ کی تجدید سہ ماہی بنیاد پرکرائی جاسکتی ہے جس سے یہ آسانی ہوگی کہ تین ماہ کی فیس ہی ادا کرنا ہوگی جبکہ اس سہولت سے قبل اقامہ کی کم از کم  12 ماہ کی فیس ہی ادا کی جاتی تھی۔ 
اقامہ کی مدت 90 دن یا اس سے زیادہ ہونے کی صورت میں بیرون مملکت گئے ہوئے غیرملکیوں کے خروج وعودہ کی ایکسپائری میں توسیع کی جاتی ہے تاہم اب نئے سسٹم کے مطابق توسیع کی فیس ڈبل ہوکی گئی ہے جبکہ اس سے قبل سو ریال فی ماہ کے حساب سے فیس وصول کی جاتی تھی۔

شیئر: