Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہلی میں سیلابی پانی اترنے کے بعد گھروں کو واپسی، گندگی اور کیچڑ سے شہری پریشان

انڈیا کے دریائے جمنا میں پانی کی سطح 40 سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ رواں سال ملک بھر میں مون سون کی بارشیں معمول سے دو فیصد زیادہ ہوئی ہیں۔ دہلی میں سیلابی پانی اترنا شروع ہو گیا ہے اور لوگ اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔ سیلاب کے بعد دہلی کے شہری کن مشکل حالات سے دوچار ہیں، دیکھیں خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں 

دہلی کے جن علاقوں میں سیلابی پانی اترا ہے وہاں ہر طرف پیچھے گندگی اور کیچڑ چھوڑ گیا جس کو صاف کرنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

دہلی کا بیشتر حصہ سیلاب میں ڈوب گیا تھا جس سے زندگی بری طرح متاثر رہی۔

انڈیا کے محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے مون سون کے دورانیے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے جو انڈیا کے شمالی خطے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا سبب بن رہا ہے۔

ریاست ہماچل پردیش کے مختلف علاقوں میں شدید سیلاب سے کئی گاڑیاں، بسیں، پُل اور مکانات بہہ گئے۔

حکام کے مطابق تقریباً 30 ہزار افراد کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا۔

دریائے جمنا میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے بعد دارالحکومت دہلی اور ہریانہ میں الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال کے مطابق گزشتہ 40 برس میں پہلی مرتبہ دہلی میں شدید بارش ریکارڈ ہوئی۔

دریائے جمنا کے کنارے نشیبی علاقوں میں پھنسے ہوئے جانوروں کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشنز کیے گئے۔

انڈیا میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں کے دوران ملک کے شمالی حصے میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

شدید بارشوں اور لینڈ سلائنڈنگ کی وجہ سے کئی مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔

مون سون کے موسم میں انڈیا کے مختلف حصوں میں شدید سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔

شیئر: