ڈیڈلائن ختم ہونے کے باوجود وی پی اینز کی رجسٹریشن جاری رکھنے کا فیصلہ
ڈیڈلائن ختم ہونے کے باوجود وی پی اینز کی رجسٹریشن جاری رکھنے کا فیصلہ
ہفتہ 30 نومبر 2024 22:54
پی ٹی اے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک 27 ہزار سے زائد وی پی اینز کی رجسٹریشن کی جا چکی ہے۔ (فائل فوٹو: لنکڈان)
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ ڈیڈلائن ختم ہونے کے باوجود غیررجسٹرڈ وی پی اینز کو بند نہیں کیا جائے گا۔
پی ٹی اے کے ذرائع نے سنیچر کو اردو نیوز کے نامہ نگار صالح عباسی کو بتایا کہ ’غیررجسٹرڈ وی پی اینز کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کو وزارت داخلہ کی ہدایات کا انتظار ہے، تاہم اس حوالے سے اسے تاحال کوئی خط موصول نہیں ہوا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’وزارت داخلہ کی تحریری ہدایات کے بعد فیصلہ کیا جائے گا، ڈیڈلائن ختم ہونے کے باوجود غیررجسٹرڈ وی پی اینز کی بندش شروع نہیں کی جائے گی۔‘
ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود وی پی اینز کو رجسٹر کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ غیررجسٹرڈ وی پی اینز کے حوالے سے فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی اے نے وی پی اینز کی رجسٹریشن کے لیے 30 نومبر کی ڈیڈلائن مقرر کر رکھی تھی۔ لیکن آئی ٹی انڈسٹری، فری لانسرز اور دیگر فریقوں نے وی پی این کی رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
پی ٹی اے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک 27 ہزار سے زائد وی پی اینز کی رجسٹریشن کی جا چکی ہے۔
وی پی این پر پابندی کیوں لگائی جاتی ہے؟
انٹرنیٹ صارفین اپنی آن لائن پرائیویسی کو محفوظ بنانے اور مختلف ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کا استعمال کرتے ہیں۔
معروف میگزین فوربز کے مطابق یہ ٹیکنالوجی کئی ممالک میں قانونی ہے لیکن کچھ ایسے ممالک بھی ہیں جہاں وی پی این کے استعمال پر پابندی ہے۔
ایسے ممالک جہاں وی پی این کا استعمال غیرقانونی ہے، وہاں کی حکومتوں کے پیش نظر سکیورٹی سے جڑے امور اور انٹرنیٹ کے آزادانہ استعمال پر روک لگانا ہوتا ہے۔
ایسے بعض ممالک میں وی پی این کے استعمال کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ سے متعلق بھی قرار دیا جاتا ہے۔
وی پی این کن ممالک میں قانونی ہے؟
امریکہ اور برطانیہ میں وی پی این کا استعمال قانونی ہے۔ ان ممالک میں صارفین بغیر کسی روک ٹوک کے وی پی این استعمال کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب روس نے سنہ2017 میں ایک قانون کے ذریعے ملک میں استعمال ہونے والے وی پی اینز کو نیشنل سکیورٹی کی پیش نظر رجسٹرڈ کرنا لازمی قرار دیا تھا۔
اسی طرح سے چین میں وی پی این کے استعمال کی مشروط اجازت ہے۔ چین کے شہری فائر وال کو بلاک کرنے کے لیے وی پی این کا استعمال نہیں کر سکتے۔
میانمار، بیلا روس، جنوبی کوریہ، عراق اور ترکمانستان ایسے ممالک ہیں جہاں وی پی این مکمل طور پر ممنوع ہے۔
یوگنڈا، ایران، چین، مصر، اومان، روس، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات میں وی پی این کا استعمال کچھ پابندیوں کے ساتھ قانونی ہے۔
یعنی ان ممالک میں وی پی این کے استعمال کی اجازت تو ہے لیکن صرف وہی وی پی این استعمال کر سکتے ہیں جنہیں وہاں کی حکومتوں نے رجسٹرڈ کر رکھا ہو۔