Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی فرم کا سٹیم سیل تھیراپی کے لیے سعودی ہسپتال کے ساتھ اشتراک

کنگ عبداللہ ریسرچ سینٹر کے ساتھ لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کیے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)
اے ڈی آر تھِیئرا پیوٹکس نے جو جاپان میں سائٹوری سیل ریسرچ انسٹیٹوٹ کی ذیلی شاخ ہے، کنگ عبداللہ انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ سینٹر کے ساتھ اظہارِ آمادگی کے خط (لیٹر آف انٹینٹ) پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ’90 منٹ کی مکمل سٹیم سیل تھیراپی‘ کے لیے مشترکہ کلینکل ٹرائل کیے جائیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق اس اشتراک سے جس کے بارے میں پی آر ٹائم نے خبر دی ہے، مشرقِ وسطٰی میں اس شعبے کے اندر جدید انداز اختیار کیے جائیں گے اور ان مریضوں کو امید ملے گی جن کی بیماریوں کا پتہ نہیں چلتا اور ان کا علاج بھی مشکل سمجھا جاتا ہے۔
روایتی سٹیم سیل تھیراپی میں، انسانی جسم سے حاصل کیے گئے سیل کی سائنسی تحقیق کی غرض سے ایک مخصوص ماحول میں پرورش کی جاتی ہے جس میں کئی ہفتوں سے کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔ اس عمل پر لاگت بھی زیادہ آتی ہے اور انتظار بھی بہت زیادہ کرنا پڑتا ہے۔
تاہم اے ڈی آر تھِیئرا پیوٹکس سسٹم  کے تحت مریض کے ٹشوز سے چند سیلز کو الگ کر کے ان کی آلودگی ختم کی جاتی ہے اور پھر 90 منٹ تک ان کا علاج کیا جاتا ہے۔ ان سیلز کو اسی دن مریض کے جسم میں واپس ڈال دیا جاتا ہے۔
اس عمل سے آسٹیوآرتھرائٹس، ذیابیطس، پیر میں پھوڑے یا چوٹ، پیٹ کے نچلے حصلے میں آنتوں کے درد کی بیماری اور پرانے امراض کا محفوظ اور موثر علاج کیا جاتا ہے۔
اس عمل کے دوران جسم کے دوا کو قبول نہ کرنے کا خطرہ بہت ہی کم ہوتا ہے کیونکہ علاج کے لیے مریض کے اپنے ہی سیل استعمال کیے گئے ہوتے ہیں۔ اسی طرح اس طریقۂ علاج میں انفیکشن کا رِسک بھی کم ہو جاتا ہے کیونکہ سیلز کو کلچر کرنا یعنی کسی خاص ماحول میں ان کی پرورش کرنے کی ضرورت درپیش نہیں ہوتی۔

میڈیکل پروفیشنلز کو سٹیم سیل ٹیکنالوجی کا حصول جلد ہو جائے گا (فوٹو: ایس پی اے)

سعودی عرب نے وژن 2030 میں جو سعودی ولی عہد شہزداہ محمد بن سلمان کی قیادت میں مملکت  میں بنیادی قومی تبدیلیوں کا پروگرام ہے، میڈیکل اور طبی کیئر کے شعبے کو سٹریٹیجک ایریا قرار دے رکھا ہے۔ اس کا مقصد مملکت کو دنیا میں ایک رہنمائی کرنے والا میڈیکل مرکز بنانا ہے۔
مشرقِ وسطٰی میں ذیابیطس اور دیگر پیچدہ امراض، انسانی طرزِ زندگی میں تبدیلی کی وجہ سے تیزی سے پھیل رہے ہیں جن میں سے بہت سے امراض کا علاج راویتی تھیریپی کے ساتھ کرنا مشکل ہے۔
توقع ہے میڈیکل کے شعبے میں، مملکت اور جاپان کے درمیان سٹریٹیجک شراکت کو جاپان میں شروع ہونے والی سٹیم سیل تھیراپی ٹیکنالوجی کی بدولت تقویت ملے گی جس سے مقامی طور پر میڈیکل مسائل کا علاج ہو سکے گا۔
اس طریقۂ علاج کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ اسے عام میڈیکل اداروں میں بھی کلچر کرنے کی جدید سہولتیں یا سپیشل تکنیکس  کے بغیر مکمل کیا جا سکتا ہے۔
سعودی عرب کے میڈیکل پروفیشنلز کو جدید ترین سٹیم سیل ٹیکنالوجی کا حصول جلد ہی ہو جائے گا اور ان اس پر کام کرنے کے لیے مقامی طور پر جاپان کے سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی رہنمائی بھی حاصل ہوگی۔

 

شیئر: