سعود ی کابینہ نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی سپورٹ کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو نیوم میں ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہوا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی کابینہ کا اجلاس، شام میں تعمیر نو کے لیے کوششوں کی سپورٹNode ID: 892532
اجلاس نے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ سے متعلق اعلی سطح کی بین الاقوامی کانفرنس کے مثبت نتائج کا جائزہ لیا اور اسے سراہا جس کی میزبانی سعودی عرب اور فرانس نے مشترکہ طور پر کی۔
کابینہ نے متعدد ملکوں کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ارادے سے متعلق اعلانات کا خیرمقدم کیا۔
فرانس، برطانیہ، کینیڈا، پرتگال، مالٹا اور دیگر ملکوں نے کہا ہے کہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرسکتے ہیں۔
اجلاس نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ملکوں پر پھر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے کی سپورٹ کریں جو دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے ایک جامع فریم ورک ہے، جس سے بین الاقوامی امن و سلامتی کے حصول، خطے اور اس کےعوام کے مستقبل کی تعمیر میں مدد ملے گی۔
بین الاقوامی کانفرنس کے اعلامیے میں فلسطینی ریاست کی سپورٹ،علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط اور بین الاقوامی قانون کے احترام کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
اجلاس کو شاہ سلمان اور ولی عہد کو آذربائیجان کے صدر کی طرف سے ملنے والے مکتوب اور ولی عہد سے کویتی وزیراعظم کی ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات سلیمان الدوسری نے بتایا کابینہ نے فلسطینی ریاست اور اس کے عوام خصوصا انسانی ہمدردی کے تحت غزہ میں امداد کی فراہمی جاری رکھنے کی سپورٹ کا اعادہ کیا۔
اسرائیلی حکومتی اہلکاروں کی جانب سے مسجد اقصی کی بار بار بے حرمتی اور اشتعال انگیزی کی سخت مذمت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان حرکات کو روکے جو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔
کابینہ نے سعودی عرب کی معیشت کے حوالے سے آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کا بھی خیرمقدم کیا۔
اجلاس میں سعودی جنرل آڈیٹنگ بیورو اور پاکستان کے آڈیٹر جنرل آفس کے درمین اکاونٹنگ، آڈیٹنگ اور پروفیشنل ورک کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔