Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرپشن میں ہاتھ دھونے پر سزا، نہانے والے کو استثنا

 
بوتل والاجِن بھی کرپشن ختم کرنے کے حکم پر بولا کہ اس میں میرا کتنا حصہ ہو گا؟
صبیحہ خان۔کینیڈا
ہمارے ہاں کرپشن کی جڑیں اتنی گہری اور مضبوط ہو چکی ہیں کہ ان کو اکھاڑ پھینکنا ناممکن ہے۔ ایک شخص کو ایک بوتل ملی جس میں جن بند تھا اس نے جن کو آزاد کر دیا۔ جن نے احسان مند ہوتے ہوئے کہا کہ کیا حکم ہے میرے آقا؟ اس شخص نے کہا کہ ہمارے ملک کی کرپشن ختم کرا دو۔ جن کچھ دیر سوچتا رہا اور پھر حکم پر عملدرآمد کرنے کی بجائے بولاکہ ”کرپشن کو ختم کرا دوں گامگر اس میں میرا کتنا حصہ ہو گا؟
اب جس ملک کا ہر محکمہ حتیٰ کہ بوتل میں بند رہنے کا عادی اور” بوتل دار“ کو اپنا آقا ماننے اور اس کے حکم میں چلنے کا پابند جِن بھی وطن عزیز میں ٹھاٹھیں مارتی ”گنگائے کرپشن “ میں ہاتھ دھونے پر مُصر ہو، وہاں بھلا کرپشن کیسے دور ہو سکے گی؟یہی نہیں بلکہ جن کو کرپشن کے خاتمے کی ذمہ داری سونپنے والے ”بوتل دار“ بھی اپنے کرتا دھرتاوں سمیت سر سے پاوں تک کرپشن میںڈوبے ہوں گے توپھر عام لوگوں سے کیا شکوہ، وہ تو کرپشن کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنانے سے گریز نہیں کریں گے۔ وہ کہیں گے کہ ہمارے ہاں تو آوے کا آوا ہی بگڑاہوا ہے ۔ ایسے میں کوئی ہمیں کرپشن سے روکنے کی کوشش کیسے کر سکتا ہے۔ جب ہمارے اکثر اداروں میں رشوت، لوٹ مار اور بھتہ خوری کرنے والے موجود ہیں اور انہی کے بل پر نظام چل پھر رہا ہے تو بھلا عام افراد کوکرپشن نہ کرنے پر کیسے آمادہ کیا جا سکتا ہے۔
چند روز قبل کا واقعہ ہے کہ وطن عزیز میں ایک ذمہ دار پولیس آفیسر نے ایک کلرک کو کرپشن کرتے دیکھا تو اس نے اس کا ضمیر جھنجوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں شرم نہیں آتی ، یوں کھلے عام کرپشن کر رہے ہو؟ اس نے ترکی بہ ترکی انداز میں جواب دیا کہ ہمارے ہاں کا المیہ یہی تو ہے کہ جو لوگ ”کرپشن کی گنگا “میں ہاتھ دھونے کا ارادہ، نیت یا کوشش کرتے ہیں، ان کا ضمیر جگانے کے لئے آپ جیسے افسران نجانے کہاں کہاں سے ٹپک پڑتے ہیں۔ انہیں گرفتار بھی کر لیا جاتا ہے، انہیں چھٹی کا دودھ شودھ یاد دلا دیاجاتا ہے، سزا دی جاتی ہے اور یوں کیفرِ کردار تک پہنچا دیاجاتا ہے جبکہ وہ لوگ جو ”کرپشن کی گنگا “میں ہر روزگھنٹوں نہاتے ہیں، انہیں نہ صرف گرفتاری سے استثنا حاصل ہوتا ہے بلکہ ان کے ضمیر کو ملامت کرنے کی کوشش بھی کوئی نہیں کرتا ۔
 
 
 
 
 
 
 

شیئر: