Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراقی فوج کا داعش کے زیر قبضہ تلعفر شہر چھڑانے کے لیے حملہ

بغداد- - -  - - -حکام نے کہا ہے کہ عراقی برّی فوج نے داعش کے زیرِ قبضہ آخری عراقی شہر تلعفر پر قبضے کے کارروائی شروع کر دی ۔گزشتہ روز وزیرِ اعظم حیدر العبادی نےحملے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جہادیوں کے پاس اب دو ہی راستے رہ گئے ہیں،ہتھیار ڈال دو یا مر جاؤ۔ حیدر العبادی نے عراقی فوجی کی سیاہ وردی پہن کر اور عراقی جھنڈے کے آگے کھڑے ہو کر اعلان کیا کہ تلعفر کو آزاد کروانے کے لیے معرکہ شروع ہو گیا ہے۔انھوں نے کہاکہ میں داعش سے کہتا ہوں کہ ان کے پاس ہتھیار ڈالنے یا مرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ۔انھوں نے تقریر کے اختتام پر عراقی فوجیوں کو مخاطب کر کے کہاکہ تمام دنیا آپ کے ساتھ ہے۔عراقی وزیرِ اعظم کی تقریر سے چند گھنٹے قبل عراقی فضائیہ نے تلعفر پر پرچیاں گرائیں جن میں شہریوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ آخری حملے کے لیے تیار ہو جائیں۔جنگ شروع ہونے والی ہے جس میں ہمیں فتح نصیب ہو گی۔عراقی فوج نے جولائی میں دولتِ اسلامیہ کے گڑھ موصل پر قبضہ کر لیا تھا۔ تلعفر اس سے 55 کلومیٹر مغرب میں واقع ہےاور یہاں 2014 میں داعش قابض ہو گئی تھی۔

شیئر: