Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پولیس اہلکاروں کو آؤٹ آف ٹرن پرموشن دینا ڈی جی پی کا اختیار ہے،الہ آباد ہائیکور

     لکھنؤ۔۔۔۔۔۔۔الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ بہادری دکھانے والے پولیس اہلکاروں کو آؤٹ آف ٹرن پرموشن دینے کے معاملے مین  ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو آخری اختیار ہے ۔ وہ ایس ایس پی کی سفارش کومنظور یا نامنظور کرسکتے ہیں۔عدالت ڈی جی پی کو آؤٹ آف ٹرن پرموشن دینے پر مثبت طور سے غور کرنے کاحکم نہیں دے سکتی۔جسٹس ارون ٹنڈن اور جسٹس سدھاتھ ورما پر مشتمل بنچ نے اتر پردیش کی حکومت کے  اپیل کو قبول کرتے ہوئے ایک  رکنی بنچ کے حکم کو ترمیم کیا ہے۔رویندر کمار سینی کیس میں یک رکنی جج نے ڈی جی پی کو حکم دیا کہ اسے آؤٹ آف پرموشن دے۔ ریاستی حکومت نے اس فیصلے کو خصوصی اپیل میں چیلنج کیا تھا۔ درخواست گزار مظفر نگر میں پولیس کانسٹیبل کے عہدے پر  تعینات تھا۔یکم فروری  2004 کو پولیس نے اے کے 47 کے ساتھ مسلح 2 دہشت گردوں کو گھیر لیا۔  ایک دہشت گردماراگیا   دوسرا  بھاگ گیا۔ انکاونٹر میں شامل رہے پولیس اہلکاروں کو آؤٹ آف ٹرن پوموشن کی سفارش ایس ایس پی نے ڈی جی پی کو  بھیجی تھی ۔ ڈی جی پی نے راج کمار یادو، پروین کمار یادو اور نسیم کو آؤٹ آف ٹرن پروموشن دینے کی سفارش قبول کر لی مگر درخواست گزارکو  اس قابل نہیں پایا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ انکاؤنٹر میں اس کا بھی وہی کردار تھا جو پروموشن حاصل کرکے کانسٹیبل ہوئے ۔  عدالت نے ایک رکنی بنچ کے حکم پر نظر ثانی کرتے ہوئے کہا کہ پروموشن پر فیصلہ لینے کا حق ڈی جی پی کو  ہے ۔ڈی جی پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ درخواست کے معاملے میں نئے سرے سے غور کرکے 8 ہفتے میں مثبت حکم جاری کرے۔

شیئر: