Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پتھروں سے بنائے گئے نوکیلے ہتھیار

لندن ..... کہتے ہیں کہ زمانہ قدیم میں بھی لوگ اپنی ضروریات کے لئے مختلف دھاتوں اور پتھروں سے اوزار تیار کیا کرتے تھے او راسکا ایک ثبوت یہاں حال ہی میں سامنے آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ نے  نارتھ ویلز میں تانبے کے زمانے کے پراسرار قسم کے حجری اوزار برآمد کئے ہیں۔ جن سے اس زمانے کے لوگ طرح طرح کے کام کیا کرتے تھے۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہناہے کہ حیرت انگیز مہارت سے تراشے گئے اوزار ایک قدیم چشمے کے نیچے سے برآمد ہوئے ہیں اور چونے کے پتھروں سے بنائے گئے ہیں ان کی نوک بتاتی ہیں کہ انہیں بڑی چٹانوں کو کاٹ کر تیار کیا گیا ہے اور ان پتھروں کو تراشتے وقت انتہائی تیز نوک بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے تاکہ وہ دوسری چٹانوں کے انہی اوزار کی مدد سے ٹکڑے کرسکیں۔ ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ اوزار تانبے کے زمانے سے تعلق رکھتے ہیں اور جہاں سے یہ برآمد ہوئے  ہیں وہ کسی زمانے میں علاقے کی مشہور تفریح گاہ کے طور پر جانی جاتی تھی۔ ماہرین آثارقدیمہ کا کہناہے کہ ان اوزاروں کی دریافت  سے پتہ چلتا ہے کہ کاریگری کا سلسلہ بہت پرانا ہے جو بعد میں سنگ تراشی کی جدید شکل میں سامنے آیا۔یہ اوزار کلیوڈیان رینچ سے ملے ہیں اور ماہرین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ شاید اب سے تقریباً ساڑھے 4ہزار سال قبل ان پتھروں کو کسی خاص تقریب کے سلسلے میں جان بوجھ کر دفن کردیا گیا تھا تاہم تقریب کی نوعیت اب تک سمجھ میں نہیں آسکی ہے۔

شیئر: