Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوانوں میں فکر اقبال متعارف کرانے کی ضرورت ہے ، عبدالشکور شیخ

 کلام اقبال ہر دور میں امت کی ر ہنمائی کرتا ہے،یوم اقبال پرتقریب سے کمیونٹی ویلفئیر اتاشی کا خطاب
ریاض(جاوید اقبال) سفارتخانہ پاکستان کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی عبدالشکور شیخ نے کہا ہے کہ حکیم الامت علامہ محمد اقبال کاازسرنو مطالعہ کیا جانا چاہیئے کیونکہ آج کے تغیر پذیر معاشرے میں اقبال کی فکر کو نوجوان نسل میں متعارف کرانا ازبس ضروری ہوگیا ہے۔ وہ جمعہ کی رات مجلس پاکستان کے زیر اہتمام شاعر مشرق کے 140 ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے مقامی مطعم میں منعقدہ تقریب میں سفیر پاکستان خا ن ہاشم بن صدیق کی مہمان خصوصی کے طور پر نیابت کرتے ہوئے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سفارتخانے کے کمیونٹی اتاشی محمود لطیف اور عمائدین شہر کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ "فکر اقبال کی روشنی میں " کے زیر عنوان منعقدہ اجتماع کا دوسرا حصہ مجلس پاکستان کے سابق صدر ڈاکٹر محمد آصف قریشی کے اعزاز میں دیئے گئے الوداعی عشائیے پر مشتمل تھا۔ عبدالشکور شیخ نے علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کے انعقاد پر اظہار مسرت کیا اور واضح کیا کہ مملکت میں مقیم ہموطن پاکستان میں مقیم اپنے ہموطنوں کی نسبت حکیم الامت کے لئے زیادہ احترام اور الفت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلام اقبال ہر دور میں امت مسلمہ کی ر ہنمائی کرتا ہے اور یہ کہ انہوں نے خود علامہ کے بارے میں جتنا مطالعہ کررکھا ہے اس سے کئی گنا زیادہ گہرائی اور گیرائی ان کے کلام میں ہے۔ مستقلاً مملکت سے روانہ ہونےو الے ڈاکٹر محمد آصف قریشی کے بارے میں عبدالشکور شیخ نے واضح کیا کہ سارا شہر ان کی تعریف میں رطب اللسان تھا ۔ اپنے خطاب میں محمود لطیف نے کہا کہ شاعر مشرق نے اپنے فلسفے میں فردکو معاشرے کی پیشرفت و ساخت میں بنیادی عنصر قرار دیا ہے ۔ انہوں نے ڈاکٹر محمد آصف قریشی کو اپنی ذات میں انجمن اور ادارہ قرار دیا اور کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی انہیں ملازمت میںجامعہ الملک سعود سے دس برس کی توسیع کا ملنا ان کے ایک بے بدل استاد ہونے پر دلالت کرتا تھا۔ حکیم الامت پر اپنے مرکزی خطاب میں ڈاکٹر محمد آصف قریشی نے کہا کہ علامہ کے کلام میں اثر اور شوکت الفاظ دونوں عناصر بدرجہ اتم موجود تھے اور یہ کہ ان کے 12 ہزار اشعار میں سے 7 ہزار فارسی جبکہ 5 ہزار اردو میں تھے۔ انہوں نے جاگیرداری اور سرمایہ داری کے خلاف بھی آواز اٹھائی۔ ان کے علاوہ مجلس پاکستان کے صدر انجینیئر رانا عبدالرﺅف ، شمشاد علی صدیقی، راشد محمود بٹ، رانا محمد خالد، فیصل علوی، سردار محمد رزاق، رانا خالد اکرم، ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری، انجینیئر شفیق میتلا، محمد ریاض راٹھور، امین تاجر، وسیم ساجد، عزیز الرحمان درانی، عبدالکریم خان اور رانا عمر فاروق نے بھی اپنی تقاریر میں ڈاکٹر محمد آصف قریشی کی تبلیغ دین اور کمیونٹی کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ رانا حسین اور وقار نسیم وامق نے منظوم خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب کا آغاز قاری فضل الرحمان نے قرآن پاک کی تلاوت سے کیا۔ نعت خواں محمد اصغر چشتی نے نعت رسول مقبول پیش کی ۔ قاری عبدالوحید فتح محمد نے نظامت کے فرائض ادا کئے۔ ڈاکٹر محمد آصف کو مختلف تحائف بھی پیش کئے گئے۔ 

شیئر: