Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگر سر میں ایکنی یا خارش ہو تو !

عموماً خیال کیا جاتا ہے کہ صرف چہرے پر ہی پمپل یا ایکنی نمودار ہوتے ہیں جبکہ چہرے کے علاوہ کمر ،سر اور سینے میں بھی پمپل بن سکتے ہیں ۔
سر میں پمپل بننے کی اہم وجہ بالوں کا انفیکشن ہے ۔عموماً 10سے 12 برس سے زائد عمر کے افراد میں بیکٹیریا کی وجہ سے دانے نکلتے ہیں۔ سر میں پس والے دانے نکلتے ہیں جبکہ کم عمر کے بچوں میں فنگس سے دانے بن جاتے ہیں۔
ان سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ اپنی روز مرہ خوراک کا خیال رکھیں ۔ایسی خوراک کھائیں جس میں چکنائی کی مقدار زیادہ نہ ہو ۔آپ تازہ پھل اور سبزیوں کو روزانہ کھائیں ۔اسکے علاوہ وائٹ کی بجائے برا ؤن بریڈ استعمال کریں ۔اکژخواتین تازہ پھل کھانے کی بجائے فریش جوسز کو ترجیح دیتی ہیں آپ فریش جوسز ضرور پیئےبلکہ اسکے ساتھ ساتھ تازہ پھل خصوصاًسیب اور انار بھی ضرور کھائیں۔دراصل وٹامن جسم میں قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں اس لیے وٹامن کے حصول کے لیے خاص طور پر  سٹرس فروٹ اور ٹماٹر لازمی کھائیں۔
ہمارے ہاں خواتین چہرے ،ہاتھوں اور پاؤں کی جلد کی حفاظت پر زیادہ توجہ دیتی ہیںجبکہ سر کی جلد کی حفاظت بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ دوسرے اعضاء کی۔بالوں کو ہمیشہ خشک کرکے ٹائی کریں کیونکہ گیلے بالوں میں بیکٹیریا اور فنگس پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ۔ 
آج کل مارکیٹ میں اینٹی بیکٹیریل شیمپو اور صابن بھی کثیر تعداد میں موجود ہیں اس لیے آپ کسی بھی جلدی مرض کا شکار ہیں تو ان کے استعمال سے پرہیز کریں کیونکہ انکے استعمال سے مدافعاتی نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے ۔جلد کی حفاظت کے لیے اپنے جسم و لباس کی صفائی بھی ضروری ہے ۔باقاعدگی سے نہائیں اور اپنا تولیا  اور تکیہ الگ رکھیں ۔ کچھ خواتین سمجھتی ہیں کہ سر کی جلد شیمپو کرنے سے متاثر ہوتی ہے ،یہ خیال غلط ہے ۔اس لیے بہتر ہے کہ کسی ڈرماٹالوجسٹ یا اسکن اسپیشلسٹ سے اپنے سر کی جلد کا معائنہ کرائیں ۔آج کل مارکیٹ میں مختلف ہئیر کلرز اور ہئیر سپرے دستیاب  ہیں جو سر کی جلد اور بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں لہذا سر کے بالوں میں کاسمیٹکس کا استعمال کم سے کم کریں ۔
 
 
 

شیئر: