Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوجی اسپیکٹرم اسکینڈل کے ملزمان بری، بی جے پی اور کانگریس میں لفظی جنگ

    نئی دہلی-- - - - -  پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں واقع سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے  2جی اسپیکٹرم گھوٹالہ کیس  کا  جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے  اس میں ملوث  تمام ملزمان کو بری کردیا ہے جن میں یوپی اے وَن حکومت کے ٹیلی مواصلات وزیر  اے راجہ  اور ڈی ایم کے کی رکن پارلیمنٹ  کنی موزی  بھی شامل ہیں۔
خصوصی  عدالت کے جج  اوپی سینی  نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ  استغاثہ یعنی سی بی آئی نے  اس معاملے میں  ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کئے   بلکہ تمام معاملات اور  جو الزامات عائد کئے ہیں ان کی غلط توضیح و تشریح کی ہے ۔  اسپیشل جج  نے یہ بھی کہاکہ یہ پورا معاملہ لطیفوں، قیاس آرائیوں  اور  افواہوں  کی بنیاد پر  قائم کیا گیاہے ۔ سی بی آئی نے  جو الزامات  عائد کئے ان کے بارے میں وہ خود بھی  ٹھوس  ثبوت نہیں رکھتی تھی۔  فیصلہ  آنے کے بعد سابق وزیراعظم  ڈاکٹر منموہن سنگھ نے  کہا کہ  2014 ء میں اقتدار  حاصل کرنے کیلئے  انکی حکومت کیخلاف جو  غلط پروپیگنڈہ کیا گیا تھا  وہ اب بے نقاب ہوگیا ہے
جس پر  وزیر خزانہ  ارون جیٹلی نے  جوابی ردعمل  کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوپی اے حکومت نے اسپیکٹرم کے جو الاٹمنٹ کئے تھے ان میں بدعنوانیاں اور بے قاعدگیاں ہوئی تھیں۔ کانگریس  فیصلے کو  تمغہ مان کر خوش نہ ہو۔ یہ معاملہ  ابھی  ہائی کورٹ لے جایا جائے گا۔   بی جے پی کے  سینیئر لیڈر  سبرامنیم سوامی نے کہا کہ  وہ  اپنی پٹیشن  کیخلاف  اسپیشل جج کے فیصلے کو  ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے جہاں  یہ فیصلہ  منسوخ ہوجائے گا۔  ادھر  فیصلہ آنے کے بعد کانگریس  حلقے میں زبردست خوشی کا اظہار کیا جارہا ہے اور  وزیراعظم نریندر مودی نیز بی جے پی سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ  2014 ء سے اب تک یوپی  اے حکومت کیخلاف جو پروپیگنڈا کرتے آئے ہیں
اور ٹو جی اسپیکٹرم کے معاملے پر  عوام کو گمراہ کیا ہے  اب  فیصلہ آنے کے بعد ملک و قوم سے معافی مانگیں۔  کانگریس کے ترجمان رندیب  سرجے والا  نے  ارون جیٹلی  کے بیان  پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  موجودہ وزیر خزانہ جھوٹوں کے سردار ہیں۔  جھوٹ کے سیاہ بادل چھٹ گئے، سی بی آئی کورٹ نے ثابت کردیا کہ  سچ کی  جیت ہوتی ہے۔  انہوں نے  یہ بھی کہا کہ سی اے جی  ونود  رائے  نے  مودی  اور بی جے پی کی ایماء پر یہ سازش    رچی تھی  جسے عدالت نے بے نقاب کردیا۔ ادھر سی بی آئی نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرے گی۔ 

شیئر: