Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوپی میں مدارس کے ہزاروں طلباء کا مستقبل خطرےمیں

    لکھنؤ  - - - - - -  مدرسہ بورڈ کے836 مدارس کے ہزاروں طلبہ امتحان میں نہیں بیٹھ پائیں گے۔واضح ہو کہ وزیراعلیٰ یوگی نے یوپی کی حکومت سنبھالتے ہی پہلی ضرب دینی مدارس پر لگائی تھی ۔انھوں نے حکم جاری کیا تھا کہ مدرسوں میں کیا ہوتا ہے کیا پڑھایا جاتا ہے کس طرح اس کے انتظامات چلتے ہیں ان سب کی معلومات عوام اور حکومت کو ہونی چاہیے، اس کے لیے انھوں نے مدرسہ بورڈ پورٹل قائم کرایا تھا اور ہر مدرسہ چاہے وہ سرکاری امداد یافتہ ہو یا نہ ہو ان سب کو اپنی تفصیلات مدرسہ بورد پورٹل پر نمایاں کرنا ضروری ہے جس کے لیے 8 ماہ کی مدت مدارس کو دی گئی لیکن 23 ہزار مدارس میں سے صرف19 ہزار مدارس نے اپنی معلومات پورٹل پر دیں۔بقیہ مدارس نے کوئی معلومات نہیں مہیا کرائی۔ان836 مدارس کے طلبہ کے فارم بھرنے کا وقت آگیا ہے لیکن چونکہ ان مدارس کو مدرسہ بورڈ نے نامنظور کردیا ہے اس لیے یہ طلبا اب مولوی عالم فاضل ، کامل اور منشی کے امتحان میں نہیں بیٹھ پائیں گے۔ محکمہ تعلیم سے جاری ایک ریلیز کے مطابق چونکہ یہ مدارس حکومت سے امداد تو لیتے تھے لیکن اس کا کوئی حساب کتاب نہیں رکھتے تھے اس لیے ان لوگوں نے پورٹل پر مدرسہ کی تفصیل نہیں دی جبکہ مذکورہ836 مدارس کا کہنا ہے کہ ہم مدرسہ بورڈ میں رجسٹرڈ ضرور ہیں لیکن حکومت کی جانب سے ایک پیسے کی بھی  گرانٹ نہیں ملتی لہٰذا ہم اپنے اخراجات  اور انتظامی امور سے متعلق معلومات حکومت کو کیوں فراہم کریں۔

شیئر: