Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بوابتہ مکہ (مکہ گیٹ) خواب کب پورا ہوگا؟

فاتن محمد حسین ۔ مکہ
بوابتہ مکہ (مکہ گیٹ) منصوبے سے متعلق ایک وڈیو کلپ چند روز قبل وائرل ہوگئی۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ اہل مکہ کیلئے 15برس قبل ایک منصوبہ تیار کیا گیا تھا جسے مکہ گیٹ کا نام دیا گیا تھا۔ خادم حرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے اہل مکہ کیلئے بوابتہ مکہ منصوبہ قائم کرنے کی خاطر پورا علاقہ مختص کردیا تھا۔ طے کیا گیا تھا کہ وہاں تفریحی منصوبے قائم کئے جائیں گے۔ یہ علاقہ ایک طرف سے 14ملین مربع میٹر اور دوسری جانب سے 7ملین مربع میٹر پر مشتمل ہے۔
مذکورہ وڈیو کلپ دیکھ کر اہل مکہ کے ذہن و دماغ میں امیدوں اور آرزوﺅں کی گدگدی شرو ع ہوگئی۔ یہ منصوبہ انکے لئے بیحد اہم ہے۔ یہ رہائش ، تفریحات دونوں پر مشتمل ہے۔ اہل مکہ کو صاف ستھری فضا میں سانس لینے کی سہولت فراہم کرنے والا منصوبہ ہے۔ یہ تیاری کے بعد سیاحتی علاقہ ثابت ہوگا۔ یہ زائرین، معتمرین اور حجاج کی سیر و سیاحت کا مرکز ہوگا۔ یہاں مکہ مکرمہ کیلئے قومی تفریح گاہ قائم ہوگی۔ سبزہ زار ہونگے۔ آبی کھیل ہونگے۔ تفریحی کھیل ہونگے۔ سرکاری دفاتر کا کمپلیکس ہوگا۔ مکہ مکرمہ کے وسطی علاقے پر اژدحام کا بوجھ کم کرنے کیلئے سرکاری دفاتراسی منصوبے کے دائرے میں آنے والی زمین پر تعمیر ہونگے۔ یہاں کالج او راسکول بھی کھولے جائیں گے۔ یہاں بین الاقوامی نمائش اور عالم اسلامی ایکسپو کا بھی اہتمام ہوگا۔ نمائش میں تمام مسلم ممالک اپنے تاریخی ورثے ، ثقافت اورتمدن کے نمائندہ ماڈل سجائیں گے۔ حج و عمرے و زیارت کیلئے آنے والے لوگ اس نمائش کو دیکھ کر اسلامی دنیا سے تعارف حاصل کریں گے۔
منصوبے کے اعلان پر15بر س گزر چکے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں یہ مدت بنیادی ڈھانچے سمیت جملہ عصری سہولتوں پر مشتمل مکمل شہر قائم کرنے کیلئے بہت کافی ہوتی ہے۔ میں کہتی ہوں کہ ذرا یہاں خوابوں کی بات چھوڑیں حقیقت پسند بنیں۔ اس منصوبے کی تکمیل کیلئے بہت سارے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑیگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اہل مکہ مقدس شہر میں سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرے۔ محکمہ تفریحات ،محکمہ سیاحت و قومی ورثہ اپنے وسائل اس کے لئے مختص کرے۔ یہاں ڈزنی لینڈ کی طرح تفریحی منصوبے شروع کئے جائیں۔ ایسا ہوگا تو عظیم اقتصادی اہداف پورے ہونگے۔
٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: