Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آدھار کارڈ میں یکم جولائی سے چہرے کا عکس شامل ہوگا

    نئی دہلی - - - - -  شہریوں کو  آدھار کارڈ جاری کرنے  والے ادارے  یو آئی ڈی اے آئی  نے کارڈ کی اصلیت او ر سچائی  کیلئے  انگلیوں کے نشان اور  آنکھوں کی  پتلیوں کے عکس کے علاوہ  چہرے  کی  شناخت کو بھی  اس میں شامل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔  دراصل  یہ  نئی سہولت  ان لوگوں کی آسانی کیلئے کی جارہی ہے جنہیں  باقی دونوں طریقوں سے آدھار  کی سچائی  ثابت کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔  چہرے  کے عکس کو آدھار  کارڈ میں شامل کرنے کیلئے یکم جولائی مقرر کی گئی ہے جس میں  آدھار کارڈ کی شنا خت کیلئے چہرہ بھی لازمی قرار دیا جائے گا۔  توقع کی جارہی ہے کہ  رجسٹرڈ ڈیوائسس پر  اصلیت اور سچائی کیلئے موجودہ  وسائل  انگلی کے نشان اور  آنکھوں کی پتلیوں کے ساتھ  چہرے کی پہچان  کا متبادل اس میں جڑ جائے گا۔ اتنا تو واضح ہے کہ چہرے  کی شناخت والا فیچر  فنگر پرنٹ آئرش یا  اوٹی پی  میں سے کسی ایک کے ساتھ ہی آئے گا۔  میڈیا  کے مطابق  یو آئی ڈی اے آئی نے یہ آسانی  ان لوگوں  کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے فراہم کی  ہے جن کے بائیومیٹرک  شناخت  میں فنگر پرنٹ کی دقتوں ، بڑھاپے یا سخت کام کرتے رہنے کی وجہ سے  مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔  سخت کا م کرنے والے افراد کی انگلیوں کے نشانات  دھندلے پڑ جاتے ہیں جس کیو جہ سے آدھار کارڈ  کے فنگر پرنٹس سے میچ نہیں کرپاتے اور مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے۔  اس کے علاوہ  مذکورہ  ادارے نے  ضرورت کی بنیاد پر بھی  نئی سہولت پانے کی اجازت بھی دے دی ہے۔ واضح رہے کہ  چند دنوں قبل وزیر قانون  روی شنکر پرساد نے  یقین دلایا تھا کہ آدھار سسٹم میں  اسٹور  فنگر پرنٹ  اور آئرش ڈیٹا  پوری طرح محفوظ ہیں۔  کروڑوں کوششوں کے باوجود  ان کی حفاظت میں کوئی نقب زنی نہیں لگائی  جاسکتی۔  یہ ہندوستانی تکنیک ہے جو پوری طرح  محفوظ ہے۔  اس کے علاوہ  ادارے نے  آدھار  کی حفاظت سے جڑی  تشویش  دور کرنے کیلئے حال ہی میں 16 ہندسوں میں  کا ورچول آئی ڈی لانے کا اعلان بھی کیا ہے۔

شیئر: