Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلی کے کاٹنے سے خطرناک انفیکشن کا خدشہ

لندن۔۔۔۔بعض لوگ بلی کے کاٹنے کو زیادہ ضرررساںنہیں سمجھتے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے ہلکے سے بھی کاٹنے سے خطرناک انفیکشن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس کے کاٹنے کے ساتھ ہی بیکٹیریا جسم میں داخل ہوجاتا ہے جس سے وہاں پیپ اور مواد جمع ہوسکتا ہے۔پہلے یہ کہا جاتا تھا کہ اگر کوئی جانور ہلکا سا بھی کاٹ لے تو خود بخود ٹھیک ہوجاتا ہے کسی ڈاکٹر کی ضرورت نہیں پڑتی لیکن اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھ پر کاٹنے سے تو صورتحال بدترین ہوسکتی ہے۔حیرت انگیز طور پر بلیاں زیادہ تر ہاتھ پر کاٹتی ہیں جس سے انفیکشن ہوجاتا ہے۔ صحت کے قومی ادارے کا کہنا ہے کہ اگر صحیح علاج نہ ہوتومستقل معذوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ میرے پاس ایک ایسا مریض آیا جس کی شہادت کی انگلی مڑ نہیں رہی تھی،اس سے معلوم کیا تو پتہ چلا کہ بلی کے کاٹنے کے 24گھنٹے کے اندر اس کی یہ حالت ہوئی۔ایک مریض کو تو اپنی انگلی کٹوانا پڑی۔علاج نہ ہوتو دائمی انفیکشن کے نتیجے میں جوڑوں اور ہڈیوں کا درد شروع ہوجاتاہے اگر انفیکشن جسم میں پھیل جائے تو جسم گلے سڑنے لگتا ہے لیکن ایسا کم ہوتا ہے۔اگر انسان یا جانور کسی کوکاٹ لے تو اس سے ہڈیوں کا انفیکشن ہوسکتا ہے جبکہ دل کی رگیں بھی انفیکشن کا شکار ہوسکتی ہیں۔گردن توڑ بخار بھی ہوسکتا ہے لیکن یہ بیماریاں خال خال ہی ہوتی ہیں ۔اگر چہ کتے 60سے 90فیصد تک لوگوں کو کاٹتے ہیں لیکن بلی کے کاٹنے سے انفیکشن کا خطرہ 2گنا زیادہ ہوتا ہے۔ایسا نہیں کہ بلیاں گندی ہوتی ہیں ۔ بلکہ تمام جانوروں کے منہ میں بیکٹیریا ضرور ہوتا ہے۔بلیوں کی دانت بہت تیز ہوتے ہیں اور جسم کے اندر تک زخم کردیتے ہیں اور یوںان کے بیکٹیریا جسم کے زیادہ اندر تک پہنچ جاتے ہیں۔

شیئر: