Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور قلندرزنے پورا سال ٹیلنٹ ہنٹ میں گزار دیا

دبئی:لاہور قلندرز کی ٹیم پی ایس ایل 3میں اپنا تیسرا میچ کراچی کنگز سے ہارنے کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی کرکٹ ٹیم بنانے کا مروجہ فارمولا آسان ہے کہ آپ اپنے5 بہترین بیٹسمین چنتے ہیں، ایک اچھا وکٹ کیپر، ایک آل راونڈر اور4بولرز لیکن اندازہ نہیں ہو رہا کہ بحیثیت فرنچائز لاہور قلندرز کیا کرنا کیا چاہتے ہیں؟ پی ایس ایل کا تیسرا سیزن جاری ہے کہ ہم دیکھتے ہیں لاہور کی فرنچائز مسلسل تجربات ہی کر رہی ہے۔ پورا سال یہ فرنچائز سب سے زیادہ سرگرم رہتی ہے۔ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کرواتی ہے، پروموشن اور کمرشل سرگرمیوں پہ لاکھوں روپے خرچ کرتی ہے مگر جس مقصد کےلئے بنائی گئی ہے، اس کے حصول سے تاحال بہت دور ہے۔ایسا لگتا ہے کہ یہ مینجمنٹ ابھی تک نہ تو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے تقاضوں کو سمجھ پائی ہے اور نہ ہی اسے پی ایس ایل کے مزاج کی کوئی شد بد ہے۔ محض میکولم کو کپتانی دے کر یہ سمجھ لیا گیا ہے کہ قلندرز بھی ویسی ہی مضبوط ٹیم بن جائیں گے جیسی میکولم کی نیوزی لینڈ تھی۔فی الوقت ایسا لگ رہا ہے کہ لاہور قلندرز نے اپنا ایک اور سیزن تجربات میں گزار دیا شاید اس لئے طے نہیں کر پائے کہ ان کے 4 بہترین بولر کون سے ہوں گے، وکٹ کیپر کون ہو گا اور آل راونڈر کون؟شاید پلئینگ الیون میں ردوبدل کی بجائے فواد رانا اتنا ہی زور کوچنگ ’الیون‘ پہ دیتے تو شاید صورتحال بہتر ہو جاتی ۔

شیئر: