Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایم کیو ایم …دیکھیں کیا ہوتا ہے

صلاح الدین حیدر( بیورو چیف) 
پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف جو کافی عرصے سے سیاست میںآنے کیلئے بے تاب نظر آتے ہیں، ممکن ہے اپنے ارادے میں کامیاب ہوجائیں۔فاروق ستار نے ایک نجی انٹرویو میں خوشخبری سنائی کہ چونکہ مشرف نے اپنے زمانے میں کافی کام کئے تھے اور کراچی پر خاص طور پر انکی بہت عنایتیں رہیں، وہ ایم کیو ایم کی سپریم کونسل کے صدر بن سکتے ہیں اور ہم سب کی صحیح سمت میں رہنمائی کرنے کے قابل ہیں۔مجھے امید ہے کہ وہ اس بات پر راضی ہوجائیں گیـ۔ حالانکہ مشرف نے کچھ عرصے پہلے ایم کیو ایم میںشمولیت کی کوشش ضرور کی تھی لیکن متحدہ کے لوگوں نے ان کی بات سنی ان سنی کردی۔پرویز مشرف کو اس بات کا بہت ملال تھا، لیکن کوئی بیچارہ ٹھکرایا ہوا کر بھی کیا سکتاہے۔جب اُن سے حال ہی میں پوچھا گیا تو انہوں نے درشت لہجہ میں جواب دیا کہ ایم کیو ایم تو سارے ملک میں بدنام ہوگئی ہے، ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے لیکن فاروق ستار اپنی بقا ء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔فاروق ستار نے کہا کہ انہوں نے کچھ عرصے پہلے مشرف سے ملاقات کی تھی اور انہوںنے ان کی تعریف بھی کی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ مشرف جو کہ ایک عرصہ دراز سے دبئی میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ، ان کیخلاف پچھلے ہفتے بغاوت کا مقد مہ بھی قائم ہوگیاساتھ میں انکی اہلیہ کیخلاف کوئی جرم عائد کر دی گئی ہے، تو دیکھیں وہ اب پاکستان آنے کا سوچ بھی سکتے ہیں کہ نہیں۔
بہرحال ایم کیو ایم کے دونو ں دھڑوں، جنہوں نے نائن زیرو بند ہونے کے بعد بہادرآباد اور پی آئی بی کالونی کے علاقوں میں اپنے اپنے ہیڈ کوارٹر قائم کرلئے ہیں الیکشن کمیشن کے سامنے سینیٹ کے امیدواروں کی فہرست مہیا کردی ہے۔ اس کے فیصلے کا اب تک انتظار ہے۔فاروق ستار ابھی تک بضد ہیں کہ وہ قیادت چھوڑنے پر تیار ہیں لیکن جب ان کو 9500ورکرز نے اپنا نیا لیڈر منتخب کر لیا ہے تو اب بہادرآباد کے لوگوں کو پی آئی بی میں بلانا چاہتے ہیں تاکہ مذاکرات ہو سکیں اور ایم کیو ایم دوبارہ متحدہ ہوکر 2019ء میں انتخابات میں سرخرو ہوسکے۔ان کا ووٹ بینک بالکل ہے، سینیٹ کے امیدواروں کے بارے میں کچھ بہت زیادہ پر امید نظر نہیں آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے لوگوں پر پور ابھروسہ ہے کہ وہ بھاگیں گے نہیں اور اپنے ضمیر کا سودا نہیں کریں گے۔گیند اب ان کے کورٹ میں ہے،لیکن پھر بھی آصف زرداری ، اور (ن) لیگ تجوریوں کا منہ کھولے لوگوں کو خریدنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔ دیکھیں کون ضمیر کی آواز پر کان دھرتا ہے اور کون دولت کے آگے سر جھکاتا ہے،یہ دنیا ہے، یہاں پیسہ ہی سب کچھ ہوتاہے۔
فاروق ستار نے ایک بار پھر پیشکش کی تو، یا توعامر  یا خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے سربراہ بن جائیں یا پھر انہیں اس جگہ پر تسلیم کرلیں۔ وہ گھر جانے کیلئے ہمیشہ ہی تیار رہتے ہیں، انہیں کسی انّا کا مسئلہ لیکن ابھی تک دونوں دھڑوں میں کشیدگی برقرار ہے۔ کوئی امید بّر نہیں آتی ،تو پھر آخر ایم کیو ایم کا کیا بنے گا۔فاروق ستار نے یہ بات بھی بلا واسطہ تسلیم کرلی کہ ہوسکتاہے کہ ایم کیو ایم کو سینیٹ کی 4نشستوں میں سے صرف ایک نشست ہی ملے سکے لیکن وہ بیریسٹر فروغ نسیم جو سب کے دلد ادہ ہیں ، کیخلاف نظر آئے اور انہیں ہی ساری باتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔ دیکھیں کیا ہوتا ہے۔ آج3مارچ کو سینیٹ کے انتخابات ہیں، کون برتری حاصل کرتاہے۔ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں نے ہی اپنا پورا زورضرور لگا رکھا ہے۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: