Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نانی اماں نے سنائی قرارد اد پاکستان کی کہانی

23 مارچ 1940ء  مسلمانوں کیلئے ایک انقلابی دن تھا،اس دن تمام مسلمان لاہور کے اقبال پارک میں اکٹھے ہوئے تھے،کوئی ایک دوسرے کو نہیں جانتا تھا
ابراج راشد ۔جدہ
نانی اماں بچوں کو روز رات کو پاکستان کے حوالے سے مختلف کہانیاں سناتی تھیں۔نانی اماں رات کو اپنے آپ کو گھر کا ایک اہم فرد سمجھتی تھیں کیونکہ کہانی سننے کیلئے تمام بچے  دائرے میں بیٹھ جاتے اور بڑے غور سے کہانی سنتے۔
روز کی طرح بچوں نے کہانی کی ضد کی۔نانی اماں خوش ہو کر بولیں:اچھا،سناتی ہوں…
چلو بچو! بتاؤ کس موضوع پر سناؤں کہانی؟"نانی نے اپنی بات مکمل ہی کی تھی کہ اتنے میں آواز آئی:نانی،نانی۔ "ہاں،ناصر بولو!" نانی!ہمیں 23 مارچ پر کہانی سنائیں۔
نانی اماں نے کہا:عمدہ موضوع ہے! اب غور سے سنو۔
پاکستان اسی دن وجود میں آگیا تھا جس دن ہندوستان میں پہلے ہندو نے اسلام قبول کیا تھا۔ یہ اس زمانے کی بات ہے جب یہاں حکومت بھی قائم نہیں ہوئی تھی۔
23 مارچ 1940ء  مسلمانوں کیلئے ایک انقلابی دن تھا۔اس دن تمام مسلمان لاہور کے اقبال پارک میں اکٹھے ہوئے تھے۔کوئی ایک دوسرے کو نہیں جانتا تھا،کسی کا کسی کے ساتھ کوئی خونی رشتہ نہ تھا بس جو واحد رشتہ تھا وہ بھائی چارے کا تھا۔اس میں صرف مسلمان ہی تھے اور ان سب کا ایک ہی خواب تھا، وہ تھا ایک الگ،آزاد ریاست اور وہ اپنے دین کے مطابق زندگی گزانا چاہتے تھے۔اللہ تعالیٰ نے یہ ریاست ہم مسلمانوں کو پاکستان کی شکل میں دی۔اس انقلاب میں سب نے ایک ہی مطالبہ کیا تھا کہ انہیں ایک الگ وطن ملے۔اس انقلاب میں دو قومی نظرئیے منتخب کیے گئے تھے۔ہاںبچو! دو قومی نظرئیے  جن کی بنا پر پاکستان وجود میں آیا،وہ یہ ہیں:
(1) ہندو کے رسم ورواج ہم مسلمانوں کے رسم و رواج سے بالکل الگ تھے اس لیے وہ ایک الگ وطن چاہتے تھے۔
(2)سب سے بڑی بات مذہب الگ تھے،لہٰذاایک علیحدہ وطن ضروری تھا۔
" نانی،نانی"کر کے ایک آواز آئی۔
نانی اماں نے کہا:ہاںبولو بلال!
نانی!یہ 23 مارچ کس بات کی نشان دہی کرتا ہے؟
نانی اماں نے کہا:اچھا سوال ہے!برصغیر میں یہ قرارداد تاریخ میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔23 مارچ ہمیں اُن تمام عظیم رہنما ئوں  اور مسلمانوںکی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اس پاک وطن کے لیے اپنی جان قربان کردی تھی۔انہوں نے اپنا سب کچھ دے دیا اور اپنے ملک کے لیے ایک مضبوط بنیاد بنانے کا وعدہ کیااور شاید یہی وعدہ آخری امید تھی۔بچو!ضروری بات یہ ہے کہ ہمارا ملک  اسلام کے نام پر بننے والا پہلا ملک ہے اور اس کا نظریہ بھی بالکل پاک اور اسلامی تھا۔اُس زمانے میں کوئی سندھی،بلوچی،پنجابی یا پٹھان نہ تھا۔کوئی الگ نہ تھا۔سب نے متحد ہونے کا فیصلہ کیا تاکہ مل  جلکر ایک جھنڈے کے نیچے کھڑے ہو کر کہہ سکیں "پاکستان زندہ باد!"مجھے یہ کہتے ہوئے بہت تکلیف ہو رہی ہے کہ آج ہم سب بٹ گئے ہیں اور ہم اپنے  ملک کے لیے کام نہیں کر رہے بلکہ اپنے اپنے امکانات کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سارہ نے کہا"نانی!ہم اس کو کیسے مناتے ہیں اور ہم ملک کیلئے کیا کرسکتے ہیں؟"
نانا اماں نے سراہتے ہوئے کہا:اچھا سوال ہے سارہ!لاہورمیں اقبال پارک ہے۔ جس جگہ یہ قرارداد پیش کی گئی اس جگہ کو یاد گار بنانے کیلئے 1960ء  میں مینار پاکستان کی تعمیر شروع ہوئی۔اسلام آباد میںباقاعدہ پریڈ ہوتی ہے اور پاکستان آرمی،نیوی اور ایئر فورس سب ہی اس میں حصہ لیتے ہیں۔ بچویاد رکھو !تعلیم ہی ہمارے ملک کی کامیابی کا راز ہے!
یوں دی ہمیں آزادی کے دنیا ہوئی  حیران
اے قائداعظم! تیرا احسان ہے احسان
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: