Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنرل اسمبلی میں اسرائیل کیخلاف قرارداد منظور

اقوام متحدہ..... قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں جارحیت پر ترکی اور الجزائر کی طرف سے اسرائیل کے خلاف پیش کی گئی مذمت کی قرار دار بھاری اکثریت سے منظور کرلی ہے اور اسرائیلی جارحیت پر فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کو مورد الزام ٹھہرانے کی امریکی کوشش کو مسترد کر دیا ہے۔ 193 رکنی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرار داد کے حق میں 120جبکہ مخالفت میں صرف 8 ووٹ پڑے اور 45 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔امریکا کی طرف سے قرار داد میں ایک ترمیم تجویز کی گئی جس کے تحت تشدد پر اکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے حماس کی مذمت کی گئی تھی تاہم ترمیم کو قرار داد کا حصہ بنانے کےلئے درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہو سکی اور اس ترمیم کو مسترد کر دیا گیا۔گذشتہ دنوں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی کارروائیوں میں کم از کم 129 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔اس موقع پر جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے قرار داد کو اسرائیل کے خلاف تعصب پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور کہا کہ عرب ممالک اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر اس طرح کے اقدامات سے اپنے اپنے ممالک میں پوائنٹ سکورنگ کر رہے ہیں۔کچھ ممالک کے لئے اسرائیل کو نشانہ بنانا ان کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔امریکی مندوب نے کہا کہ اس یک طرفہ قرار داد کو منظور کرانے والے ممالک کو اپنی توانائیاں فلسطینی صدر محمود عباس کو مذاکرات پر آمادہ کرنے پر صرف کرنی چاہییں۔قرار داد میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینی شہریوںکے خلاف بے تحاشا طاقت کے اندھا دھند استعمال کی مذمت کی گئی ہے اور غزہ اور مغربی کنارے کے علاقے میں مقیم فلسطینی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ قرار داد قبل ازیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی تھی جہاں یکم جون کو امریکا نے اس کو ویٹو کر دیا تھا جس کے بعد ترکی اور عرب ممالک نے یہ قرار داد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
 
 

شیئر: