Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاست تلنگانہ کے 31 اضلاع میں عید الفطر خشوع و خضوع کے ساتھ منائی گئی

حیدرآباد.....  ریاست تلنگانہ کے تمام 31 اضلاع میں  عید الفطر  خشوع و خضوع کے ساتھ منائی گئی۔ سب سے بڑا اجتماع دارالحکومت   حیدرآباد  میں عیدگاہ میر عالم پر دیکھنے میں آیا جہاں  5 لاکھ سے زائد فرزندان  اسلام نے چلچلاتی دھوپ میں نماز عید   ادا کی اور خطبہ سنا۔ خطیب مکہ مسجد  مولاناحافظ محمد رضوا ن قریشی     نے خطبہ  دیا اور امامت کی۔ مسجد   اقصیٰ  اور فلسطین کیلئے رقت انگیز دعا کی گئی۔ نماز  سے قبل امیر ملت اسلامیہ  آندھرا پردیش و تلنگانہ  محمد حسام الدین ثانی عاقل (جعفر پاشاہ) نے اثر انگیز  خطاب کیا ۔ انہوں نے مسلمانوں کو تلقین  کی کہ وہ  رمضان کے بعد بھی عبادات کا سلسلہ جاری رکھیں۔  انہوں نے  کہا کہ  عید کے موقع پر  ہم گلے ملتے ہیں۔  گلے ملنا ایک رسم نہیں ، اس کے ساتھ دلوں کو بھی ملانے کی ضرورت ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ عید صرف نئے کپڑے پہننے کا بھی نام نہیں، ضرورت  اس بات کی ہے کہ  رمضان کے دوران جس طرح  ایک ماہ تزکیۂ نفس کیا،  عبادات میں گزارے،  نمازوں کی پابندی کی، یہ سلسلہ آئندہ برس تک جاری رہنا چاہیئے۔  رمضان   ماہ تربیت کی حیثیت رکھتا ہے۔ تربیت حاصل  کرنے کے بعد اس پر عمل نہ کرنا  بڑی نادانی  ہے۔ انہوں نے بالخصوص  نوجوانوں  پر زور دیا کہ وہ اپنے  والدین کی قدر کریں ، روٹھے ہوئے ہوں تو منالیں۔  والدین کو منالینا ہی  سچی  خوشی اور عید ہے۔  طلاق کے بڑھتے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مولانا  حسام الدین  نے کہا کہ  عجلت پسندی،  لادینی اور لاشعوری کی وجہ  سے کئی گھر اجڑ رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ لڑکا اور لڑکی کو ازدواجی  زندگی نبھانے کے طور  طریقوں  سے لازمی طور پر واقف کردیا جائے۔  آج حالت یہ ہے کہ  لوگ مسجد  میں زیادہ وقت گزارنا پسند نہیں کرتے۔ جلد سے جلد مسجد سے نکلنے کی فکر کرتے ہیں جبکہ دعوتوں میں  گھنٹوں طعام  اور دیگر مشغولیات کیلئے وقت صرف کرتے ہیں۔ 
 

شیئر: