Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترویج اردو میں سروں کا سمندر نہیں، دلوں کا تلاطم دیکھاجائے گا، محمد فہیم

امین انصاری۔جدہ
اردو اکیڈمی جدہ نے عید ملن تقریب اور سہ ماہی اجلاس بعنوان " آ ﺅ اردو سے ملیں " کا اہتمام کیا ۔ اسلم افغانی نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے حاضرین اور مہمانوں کا استقبال کیا ۔جنرل سیکریٹری سلیم فاروقی نے کہا کہ ہم دیار غیر میں بھی اردو کی شمع جلائے بیٹھے ہیں ۔کوئی بھی موقع اردو کے فروغ کے لئے میسر ہو ہم اسے بڑے اہتمام سے مناتے ہیں اور اردو کی تشہیر میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ انہوں نے اردو کی خدمت کرنے والے احباب کو مجاہداردوکہہ کر مخاطب کیا اور ان کی پذیرائی کی ۔ انہوں نے کہاکہ اردو زبان دلوں کو جوڑنے کا کام کرتی ہے اس کی مٹھاس کانوں میں رس گھولتی ہے یہی وجہ ہے کہ یہ سرچڑھ کے بولتی ہے ۔ محمد فہیم نے کہا کہ اردو کو پروان چڑھانے کیلئے سروں کے سمند رسے کچھ نہیں ہوتا مگر ہاں دلوں کے تلاطم کو ضرور دیکھا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جذبہ اور اخلاص ہو وہاں آسانیاں اور کامیابیاں خود اپنا مقام بنالیتی ہیں ۔ انہوں نے افسانچہ پیش کرتے ہوئے سلیم فاروقی کی اردو سے والہانہ محبت کا ذکر کیا اور کہا کہ مختصر وقت کیلئے وطن عزیز چھٹی پر جانے کے باوجود اردو مدارس اور اردو داںطبقے کے لئے سروے کا کام ناقابل فراموش ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر شیخ ابراہیم ، عبدالسلام ، خالد حسین مدنی ، محمد اسلم افغانی،محمد لیاقت علی خان، سمیع فاروقی، محمد یوسف وحید ،عبدالحق ہاشم اور دیگر اراکین اردو کے کارناموں کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ یہ احباب اردو کی آبیاری میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو روبہ عمل لائیں گے ۔
کارگزار صدر شیخ ابراہیم نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے اکیڈمی کی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ 2018ء کی ابتداءسے اب تک حیدرآباد دکن میں 242 اردو پرائمری اسکولوں میں 7200 طلباءکو اسکولی بیگ اور 95 ہائی اسکولوں میں 2866 ایگزامنیشن کٹس کی تقسیم سرپرست اعلیٰ غلام صمدانی کے ہاتھوں عمل میں لائی گئی اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے ۔ حکومتی نااہلی کی وجہ سے جو اردو میڈیم اسکولز بند ہورہے ہیں ،اردو اکیڈمی جدہ اس کی نمائندگی کرکے انہیں دوبارہ کھلوا کر بچوں کو داخلہ دلا رہی ہے۔چھاﺅنی ناد علی بیگ ، بنجارہ ہلز، مصری ، قلعہ گولکنڈہ جیسے علاقوں میں اب تک یہ کارروائی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ” آو¿ اردو سے ملیں“ پروگرام میں ہم عوام سے راست سوالات کرتے ہیںاور یوں اردو کے چلن کو عام کررہے ہیں ۔اس موقع پر عوام کو ادھورے اشعار سناکر انہیںمکمل کرنے کے لئے کہا گیا۔ اس سلسلے کی نظامت محمد لیاقت علی خان نے کی جس میں عوام نے دل کھول کر حصہ لیا اور ترغیبی انعامات حاصل کئے ۔
سمیع فاروقی نے کوئز مقابلوں کی نظامت کی جس میں اردو کے حوالے سے سوالات کئے گئے ۔یہ سوال بھی عوام سے پوچھا گیا کہ عرب دنیا میں اردو کے پہلے اخبار کا نام اور اشاعت کا سال بتایا جائے ۔ لوگوں نے صحیح جواب دیتے ہوئے اردو نیوز کہا اور تاریخ اشاعت 7 مئی 1994ءبتائی جو درست جواب ہے ۔ اسلم افغانی نے انٹرنیشنل انڈین اسکول کے طلباءکے درمیان ، جنہیں تاج الدین شمیم نے تیار کیا تھا ،بیت بازی مقابلے منعقد کئے جس میں میر تقی میر اور مرزا غالب کے نام سے دو ٹیمیں بنائی گئی تھیں۔ مرزا غالب ٹیم کے ماسٹر عامر آصف اور عبداللہ رحمن انصاری نے بہترین حاضر جوابی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ میر تقی میر ٹیم کے ماسٹر خالد انصاری اور محمد عبداللہ نے دوسری پوزیشن حاصل کی ۔ 
اورنگ آباد سے آئے ہوئے مہمان خصوصی محمد ابوبکرنے کہا کہ صحرائے عرب میں اردو کیلئے اتنے بڑے پیمانے پر کام یقینا قابل ستائش ہے شعراء، ادیب اور پروفیسر وقتی طور پر آتے جاتے ہیں لیکن مستقل طور پر یہاں کے مقیمین اردو کی بقا اور ترقی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، بلا شبہ یہ خدمات ناقابل فراموش ہیں۔اس موقع پر کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات کی کثیر تعداد موجود تھی ۔
 

شیئر: