Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرف نے شب خون مارا‘ واپس آکر غلط کاموں کی وضاحت دے‘ سپریم کورٹ

اسلام آباد:  سپریم کورٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب کو اراضی لیز پر دینے اور شادی ہال کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف ایک شب خون مارنے والا ڈکٹیٹر تھا۔ عدالت نے غیر قانونی تعمیرات 10 دن میں گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کلب کی زمین پر قبضہ غیر قانونی ہے۔ کلب کو اراضی الاٹ ہی نہیں کی گئی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے پوچھا کہ غیر قانونی تعمیر کی اجازت کس نے دی جس پر وکیل نے بتایا کہ اس وقت ایڈمنسٹریٹر پرویز مشرف تھے اور انہوں نے تعمیرات کی اجازت دی تھی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف کو تو کھوکھا الاٹ کرنے کی اجازت بھی نہیں تھی، کیا کسی کی باپ کی جاگیر تھی کہ جو چاہا بانٹ دیا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ مشرف کون ہوتا ہے غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والا؟ مشرف تو شب خون مارنے والا ڈکٹیٹر تھا۔ وہ وطن واپس آئے اور وضاحت دے جو کچھ اس نے اس ملک کے ساتھ غلط کیا ہے۔چیف جسٹس نے شادی ہال منہدم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کل تک مارکی گرا کر آئیں پھر کیس سنوں گا۔ عدالت نے دانیال عزیز اور فیصل سخی بٹ سمیت گن کلب کے چار سابق ایڈمنسٹریٹر کو بھی طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کلب میں تعمیر کردہ کسی سوئمنگ پول اور ٹینس کورٹ کی منظوری نہیں دی گئی، کلب کو زمین کی الاٹ منٹ کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، کیوں نہ گن کلب کو بند کر کے جگہ پولی کلینک اسپتال کو دے دیتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 9 جولائی تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں:- - - - -18 اہم سیاسی شخصیات پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ

شیئر: