Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

50ڈالر میں خریدا ہوا وائلن ڈھائی لاکھ ڈالر مالیت کا ثابت ہوا

 سمر ویل ، میسا چوسٹس.... یہاں ایک  شخص نے سڑک کے  کنارے بنی عارضی دکان سے کچھ دن قبل ایک وائلن خریدا جس کا ڈیزائن کچھ عجیب قسم کا تھا مگر چونکہ سستے داموں مل رہا تھا اس لئے اس نے اسے خرید لیا تاہم کچھ دنوں بعد جب خریدا رکو پتہ چلاکہ یہ کوئی معمولی وائلن نہیں بلکہ بیش قیمت اور مشہور وائلن میں سے ایک ہے جو ممتاز وائلن نواز فرنینڈوگیگلیانو استعمال کرتا تھا اور اس قسم کے وائلن اسی کے نام سے منسوب ہوگئے۔ اب اس 50ڈالر مالیت کے وائلن کی قیمت ڈھائی لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔پورا وائلن 1759ء میں کسی ماہر دستکار نے اپنے ہاتھ سے تیار کیا تھا او ر تقریباً10دن قبل ایک گھر سے چوری ہوا تھا۔جس کے بعد وائلن اس دکان پر پہنچ گیا جہاں اسے 50ڈالر میں فروخت کیاگیا اور اس کی حقیقت ظاہر ہونے کے بعد وائلن کو اس کے حقیقی مالک تک پہنچایا جارہا ہے۔ اسے خریدنے والے شخص کو  جو ایل بی سی بوتیک میں کام کرتا ہے اسے اندازہ نہیں تھا کہ یہ اتنا گرانقدر بھی ہوسکتا ہے۔  پولیس کا کہناہے کہ  مسروقہ وائلن کو فروخت کرنے والا دکاندار سیدھا سادہ آدمی ہے ۔ اسکا کسی جرم سے کبھی  کوئی واسطہ نہیں رہا اس لئے اعتماد کیا جاسکتا ہے کہ یہ سب کچھ مجرمانہ طور پر نہیں ہوا ہے اور نہ ہی اسے جرم قرار دیا جاسکتا ہے۔ ڈھائی لاکھ ڈالر مالیت کے اس وائلن کے زخمے اور تار کی قیمت  16سے 18ہزار ڈالر تک ہوسکتی ہے۔ دکاندا ر کو بری الذمہ قرار دینے والی پولیس نے بہرحال اس بات کی چھان بین شروع کردی ہے کہ اتنا تاریخی وائلن کس طرح چوری ہوا۔ واضح ہو کہ فرنینڈو گیگلیانو اٹلی کے شہر نیپلز سے تعلق رکھتا تھا۔ اسکے والد نکولو گیگلیانو یورپ کے مشہور و مقبول ترین وائلن نواز تھے او رانہوں نے اپنے بچوں کو بھی وائلن بجانا سکھا دیا تھا۔
مزید پڑھیں:- - - -مگر مچھ کے منہ میں ہاتھ ڈالنے والا نگراں زخمی، دیکھنے والے سکتے میں

شیئر: