Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مندر کی تعمیر کی بات کرنا عدالتی حکم کی توہین ہے، اسد اویسی

    حیدرآباد - - - - راجیہ سبھا میں عددی طاقت حاصل ہونے پر رام مندر کی تعمیر کیلئے قانون سازی کے منصوبے کےنائب وزیراعلیٰاتر پردیش کیسو پرشاد موریا کے اعلان پر صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ بیرسٹر الدین اویسی نے بی جے پی رہنما کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ بابر ی مسجد کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔ اس کے باوجودمندر کی تعمیر کی بات کرنا عدالتی احکام کی توہین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو قانون بنانے کا کوئی حق نہیں ۔ جب یہ مسئلہ سپریم کورٹ میں تو آپ ( بی جے پی ) قانون کیسے بنا سکتے ہیں ۔ اسد اویسی نے کہاکہ کیرالا میں بارش اور سیلاب سے لاکھوں بے گھر اور سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ ملک میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ حقیقی عوامی مسائل کو نظر انداز کرتے ہوئے مندرکے مسئلہ کو اٹھانا بی جے پی کی بد حواسی کو ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی میدان ہار رہی ہے ۔ صدر مجلس نے کہاکہ اس طرح کے مسائل چھیڑنے اور عوامی مسائل کو نظر انداز کرنے  کیلئے بی جے پی کو منتخب کیا گیا ہے ؟ وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے کیرالا سیلاب متاثرین کیلئے 500کروڑ روپے کی رقم اسد اویسی نے اونٹ کے منہ میں زیرہ قرار دیا اور کہا کہ ریاست کے وزیراعلیٰ نے 2ہزار کروڑ روپے کی ضرورت ظاہر کی تھی لیکن وزیراعظم نے اس حقیقی ضرورت کو نظر انداز کر دیا  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے کیرالا میں سیلاب متاثرین کیلئے وزیر اعلی ریلیف فنڈ میں 16لاکھ روپےکا بطور امداد پیش کیاعلاوہ ازیں 10لاکھ روپے کی ادویات کیرالا کو روانہ کی جائیں گی ۔اسد اویسی نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ بقر عید کے موقع پر کھلے مقامات پر قربانی نہ کرنےکے وزیراعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کے مشورہ پر اسد اویسی نے کہا کہ کھلے مقام پر ہجوم نے قاسم کو ہلاک کر دیا لیکن وزیراعلیٰ کو انسانی جان کےضیاع کا افسوس نہیں  ۔
مزید پڑھیں:- - - - -بھوپال میں شدید بارش،دیوار گرنے سے3 افراد ہلاک

شیئر: