Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

احمد شہزاد نے سر تسلیم خم کر دیا

 
  کراچی:سابق اوپنر احمد شہزاد نے بورڈ کے سامنے سرتسلیم خم کردیا۔ ڈوپنگ کیس میں قانونی جنگ نہ لڑتے ہوئے سزا کومان لیں گے۔ ان کا ڈوپ ٹیسٹ3 مئی کو فیصل آباد میں پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کے دوران لیا گیا تھا۔ پی سی بی نے اس معاملے میں غیرمعمولی تاخیر برتی پھر ممنوعہ دوا کا استعمال ثابت ہونے پر انھیں اینٹی ڈوپنگ قوانین کے تحت10جولائی کوچارج شیٹ جاری کرتے ہوئے معطل کر دیا گیا۔ اوپنر نے ”بی“ سیمپل ٹیسٹ کرانے سے گریز کیا اور وکیل کی خدمات حاصل کر لیں۔ بورڈ نے احمد شہزاد کو مشورہ دیا کہ سزا قبول کرنا ان کے حق میں بہتر ہوگا کیونکہ اگر انھوں نے غلطی تسلیم نہ کرتے ہوئے کیس لڑنے کا فیصلہ کیا تو پابندی کا دورانیہ بڑھ کر 4 سال بھی ہو سکتا ہے مگر اوپنر کا اصرار تھا کہ اس سے وہ کئی لیگز نہیں کھیل سکیں گے اور کروڑوں روپے کا نقصان ہو جائے گا لہذا ایک ماہ کی علامتی سزا دے کر معاملہ ختم کیا جائے۔پی سی بی نے انھیں سمجھایا کہ اگر ایسا ہوا تو آئی سی سی اور واڈا اسے چیلنج کر سکتے ہیں، ویسے بھی احمد شہزاد نے ڈوپ ٹیسٹ کیلئے سیمپل دیتے ہوئے یہ جواز اختیار کیا تھا کہ کوئی دوا نہیں کھائی مگر پھر سماعت میں غلطی سے ایک گولی کھانے کا تسلیم کیا۔ اس غلط بیانی نے انھیں زیادہ مشکل میں پھنسا دیا۔ذرائع نے بتایا کہ اب احمد شہزاد نے قانونی جنگ نہ لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کرکٹ بورڈ کو بتا دیا ہے کہ جو بھی سزا ملی وہ انھیں قبول ہو گی۔

شیئر: