Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

8ویں پاس رکن اسمبلی کی آمدنی90لاکھ؟

نئی دہلی۔۔۔۔ہندوستان میں ارکان اسمبلی کی سالانہ اوسط آمدنی 24.59لاکھ روپے ہے۔ سب سے امیر ایم ایل ایز کی فہرست میں ریاست کرناٹک پہلے نمبرپرہے۔ یہاں 203ارکان اسمبلی کی سالانہ آمدنی ایک کروڑ 11لاکھ روپے ہے۔ علاقائی طور پر جائزہ لیں تو مشرقی علاقے کے 614ایم ایز کی آمدنی سب سے کم ساڑھے 8لاکھ جبکہ جنوبی ریاستوں کے 711ارکان اسمبلی کی سالانہ آمدنی 51لاکھ 99ہزار روپے ہے۔ ان میں 8ویں پاس رہنماؤں کی سالانہ اوسط آمدنی 90لاکھ روپے ہے۔ اے ڈی آر اور نیشنل الیکشن واچ( این ای ڈبلیو) نے ارکان اسمبلی کی سالانہ آمدنی پر مشتمل رپورٹ جاری کی جس میں ان کی آمدنی کا علم ہوا۔ چھتیس گڑھ کے 63 ارکان اسمبلی کی سالانہ اوسط آمدنی 5لاکھ 40ہزار روپے ہے۔رپورٹ میں چونکانے والی بات یہ ہے کہ کم پڑھے لکھے ایم ایز کی سالانہ آمدنی زیادہ پڑھے لکھے رکن اسمبلی سے زیادہ ہے۔ 4086ارکان اسمبلی میں سے 3145ارکان اسمبلی کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف نامے کے مطابق 5ویں سے 12ویں کلاس تک تعلیم حاصل کرنیوالوں کی تعداد33فیصد اور سالانہ اوسط آمدنی 31لاکھ جبکہ گریجویٹ اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ارکان اسمبلی کی  تعداد 63فیصد ہے ان کی سالانہ اوسط آمدنی 20لاکھ87ہزار روپے ہے۔غیر تعلیم یافتہ ارکان اسمبلی کی سالانہ اوسط آمدنی 9لاکھ3ہزار روپے ہے۔خواتین ارکان اسمبلی کے مقابلے میں مرد ارکان اسمبلی کی سالانہ آمدنی دُگنی سے زیادہ ہے۔  رپورٹ میں بتایا گیا کہ 941ارکان اسمبلی نے اپنی آمدنی ظاہر نہیں کی۔
مزید پڑھیں:- - - -یوپی: سابق ریاستی وزیر سنگیتا کو سسرال والوں نے زندہ جلادیا

شیئر: