Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایودھیا کیس : معاملہ ایک مسجد کا نہیں آئین وقانون کی بالادستی کا ہے،مولانا ارشد مدنی

نئی دہلی۔۔۔۔صدرجمعیت علمائے ہند مولانا ارشدمدنی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر اپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے آج ایک بارپھر اس بات کی وضاحت کی کہ یہ معاملہ عقیدت کانہیں بلکہ ملکیت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون اورعدلیہ پر مکمل اعتمادہے ، وہ بابری مسجد کی ملکیت کے مقدمہ میں تمام شواہد وثبوتوں کی بنیاد پر اپنا فیصلہ دیگی۔مولانامدنی نے یہ بھی کہا کہ بلاشبہ اس مقدمہ سے مسلمانوں اورملک کے تمام انصاف پسند لوگوں کے جذبات وابستہ ہیں۔ یہ تنہاایک مسجد کا معاملہ نہیں بلکہ ملک کے سیکولر وجمہوری کردار اور آئین وقانون کی بالادستی کا ہے کیونکہ ہر شخص جانتا ہے کہ کس طرح مسجد کو منہدم کیا گیا۔یادرہے کہ 5 دسمبر 2017سے بابری مسجد ملکیت کے مقدمہ میں ہوئی بحث کے بعد آج چیف جسٹس دیپک مشراکی سربراہی والی بنچ نے اپنے فیصلے میں واضح کردیاکہ اسماعیل فاروقی فیصلہ کا مقدمہ پر کوئی اثرنہیں پڑے گا۔ دوسرے یہ کہ نماز مسجد میں اداکرنا ضروری نہیں ۔اس کا مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں۔ قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس اشوک بھوشن نے اپنے فیصلہ میں یہ باتیں کہیں جبکہ بنچ کے دوسرے جج جسٹس عبدالنظیرنے دونوں فاضل ججوں کے فیصلوں سے عدم اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اگرڈاکٹر اسماعیل فاروقی کے فیصلوں میں ہونے والی غلطیوں پر نظرثانی ہوجاتی تو بہترتھا۔
مزید پڑھیں:- - - -کشمیر میں دوسرے دن بھی معطل رہیں ریلوے خدمات

رائے دیں، تبصرہ کریں

 

شیئر: