Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تعطیلات گزارنے کیلئے طلبہ ہاسٹلز چھوڑ کر عارضی مکانوں میں منتقل

    لندن - - - - -نئے تعلیمی سال  کی  انتظامی تیاریوں کیلئے برطانیہ کے مختلف تعلیمی اداروں نے وقتی طور پر  تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے  ان اداروں کے ہوسٹل میں رہنے والے طلبہ کو   ہوسٹل چھوڑنا پڑا ہے اور وہ مختلف  جگہوں پر اپنی رہائش کا بندوبست  کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ بہت سے طلبہ نے  کار پارکنگ  وغیرہ میں اپنے رہنے کی جگہیں ڈھونڈ لی ہیں  مگر  ایسی جگہوں پر رہنا بھی مفت نہیں ، عارضی مکانات کے مالکان  طلبہ سے   یہاں رہنے کیلئے ہر ٹرم پر   1375 پونڈ وصول کریں گے۔  40 پونڈ  کی اضافی رقم  انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں سے  لی جائے گی۔  دوسرے چھوٹے بڑے اخراجات کی مد میں ان طلبہ کو مزید 223 پونڈ بھی ادا کرنے پڑیں گے۔  اس طرح  یہاں رہنے والے طلبہ کو  8 ہفتوں پر محیط  ٹرم کے دوران رہنے کیلئے   مجموعی طور پر 1638  پونڈ ادا کرنے ہونگے۔ نئی رہائشی سہولتیں فراہم کرنے والوں  کا کہنا ہے کہ اگر  ان عارضی  قیام گاہوں میں رہنے والے  طلبہ  کو  انٹرنیٹ سروسز سے کوئی شکایت ہوئی تو ان کی 40 پونڈ کی رقم  واپس کردی جائے گی۔ طلباء کو شکایت یہ ہے  کہ طالبات  سے  بڑی رعایت برتی جارہی ہے  جو کہ  محض 200 پونڈ فی ہفتہ لیا جارہا ۔ طلباء کا مطالبہ ہے کہ وہ بھی  مالی پریشانیوں کا شکار  رہتے ہیں  اور  ان کے ساتھ بھی رعایت ہونا چاہیئے  اگر رہائشی سہولت  اچھی اور سستی ہو  تو وہ اپنی تعلیم پر زیادہ توجہ دے سکیں گے۔  اب تک تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے  طلبہ کو  اس قسم کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی ہے  جس سے انہیں اطمینان ہوسکے ۔ یہاں یہ بات درج کئے جانے کے قابل ہے کہ  برطانیہ میں ویسے بھی  رہائشی سہولتوں کی سخت  قلت محسوس کی جارہی ہے  جیسے جیسے شہر کی آبادی بڑھ رہی ہے مکانات کم سے کم  دستیاب ہیں اور جو دستیاب ہوجاتے ہیں  ان کا کرایہ  اتنا زیادہ ہوتا ہے  کہ طلبہ کیلئے اس کی ادائیگی مشکل ہوجاتی ہے اور وہ جزوقتی کاموں کی طرف متوجہ ہونے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ اس سے  کچھ رقم تو حاصل ہوتی ہے مگر تعلیم کا بہت حرج ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:-  - - -ہنگری میں عوامی مقامات پر سونا اب غیر قانونی ہوگیا

شیئر: