Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک بیرل تیل کی قیمت 100ڈالر سے زیادہ نہ ہونے کی ضمانت نہیں دے سکتے، الفالح

    ریاض - - - -سعودی وزیر توانائی و صنعت و معدنیات خالد الفالح نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب کی تیل پالیسی شفاف ہے۔ سعودی عرب تیل کو اقتصادی وسیلے کے طور پر لیتا ہے اس پر سیاست نہیں کرتا۔ ایک بیرل تیل کی قیمت 100ڈالر سے زیادہ نہ ہونے کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ الفالح نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ حد سے زیادہ تیل کے نرخ بین الاقوامی اقتصادی نظام کے پہیہ کی رفتار سست کر دیں گے۔ سعودی وزیر نے روسی خبر رساں ادارے طاس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر پٹرول کے نرخ زیادہ بڑھ گئے تو اس سے عالمی سطح پر کساد بازاری پیدا ہوگی۔ سعودی عرب کا ایسا کوئی ارادہ نہیں کہ 1973ء کی طرح مغربی ممالک کے صارفین پر تیل کی پابندی عائد کرے۔ سعودی عرب تیل کو سیاست سے الگ رکھتا ہے۔ سعودی عرب تیل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ سعودی عرب ذمہ دار ریاست ہے کئی عشروں سے تیل کو اقتصادی وسیلے کے طور پر ہی استعمال کر رہا ہے۔ الفالح نے توجہ دلائی کہ ایران پر پابندیوں کے نفا ذکے ماحول میں کوئی طاقت یہ گارنٹی نہیں دے سکتی کہ تیل کے نرخ نہیں بڑھیں گے کیونکہ میں یہ قیاس آرائی نہیں کر سکتا کہ دیگر تیل برآمد کرنے والے ممالک کا کیا حال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر آئندہ ماہ پابندیاں لگیں گی۔ لیبیا ، نائیجریا ، میکسیکو اور وینزویلا وغیرہ ممالک کی برآمدات کم ہو سکتی ہیں اگر یومیہ 30لاکھ بیرل پٹرول کی برآمد رک گئی تو ایسی حالت میں اس کا تدارک ہمارے بس سے باہر ہو گا۔  اس حالت میں ہمیں تیل کے محفوظ ذخائر استعمال کرنے ہوں گے۔ الفالح نے بتایا کہ سعودی عرب فی الوقت 10.7ملین تیل یومیہ نکال رہا ہے جلد ہی 11ملین بیرل نکالنے لگے گا۔ سعودی عرب یومیہ 12ملین بیرل تیل نکال سکتا ہے۔ امارات  یومیہ 0.2ملین بیرل کا اضافہ کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خزانہ کی ملاقات

شیئر: