Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حق خودارادیت ہر کشمیر ی کےلئے موت و حیات کا مسئلہ ہے ، دستبردارنہیں ہونگے ، صفی

” پاکستان زندہ باد“کے نعروں سے ہندوستانی فوج ہیبت زدہ ہے ، دریاﺅں کا پانی بند کرنے کی" بڑ" کا کشمیری نوجوانوں نے بخوبی جواب دیا، کنوینر آل پارٹیز حریت کانفرنس کا یوم سیاہ کی تقریب سے خطاب
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینر اور کشمیریو ں کے حقیقی نمائندے غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ نہتے کشمیریوں پر ہندوستان جتنے بھی مظالم ڈھالے انکے پائے استقامت میں لرزش نہیں آئے گی ۔ قونصل جنرل کی رہائش پر کشمیر کمیٹی جدہ کی جانب سے یوم سیاہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما نے مزید کہا کہ انڈیا جموں و کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہتا ہے مگر قائد اعظم نے کشمیر کو اٹوٹ انگ نہیں کہا ۔ اٹوٹ انگ کی وضاحت کی جائے تو آپ بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ جسم انسانی میںاٹوٹ انگ آنکھ، بازو، پیر اور جسم کے دیگر حصے کہلاتے ہیں مگر یہ حقیقت ہے کہ اٹوٹ انگ ہونے کے باوجود بے شمار انسان ان سے محروم ہیں ۔ مودی کا یہ اعلان کہ وہ کشمیر سے نکلنے والے دریاﺅں کو بند کرکے پاکستان والوں کو پیاسا ماردیں گے۔ اس حوالے سے کہوں گا کہ یہ انکی بھول ہے ۔ کشمیریوں نے اس کا جواب بخوبی د یدیا۔ وادی کشمیر میں 7 لاکھ مسلح افواج کی موجود گی میں جگہ جگہ پاکستان زندہ باد کے نعرے ہر وقت گونجتے رہتے ہیں جن کی ہیبت انکے دلوں کو دہلائے ہوئے ہے ۔ غلام محمد صفی نے مزید کہا کہ آزادی سے قبل جموں و کشمیر کے صدر سردار محمد ابراہیم خان نے 19 جولائی 1947 کو متفقہ طور پر ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں اعلان کیا گیا کہ اگر برصغیر کی تقسیم ہوتی ہے توجموں و کشمیر ہر صورت میں پاکستان کے ساتھ الحاق کرے گا ۔ اس قرار داد پر عمل کرانے کےلئے ہی کشمیری حق خود ارادیت مانگتے ہیں ۔ ہندوستان یہ مغالطہ پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ جموں و کشمیر میں اور بھی خیالات کے حامل افراد ہیں ۔جودراصل جموں و کشمیرکے نظر یئے کو تقسیم کرنے کی سازش ہے ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس نے واضح طور پر اپنے منشور میں لکھا ہے کہ جموں و کشمیر مسلم اکثریتی علاقہ ہے اور اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا ۔ ہم دیگر مذاہب کے ماننے والوںکےلئے بھی حق خودارادیت چاہتے ہیں تاہم یہ کسی طور پر تسلیم نہیں کیاجائے گا کہ مسلم اکثریتی علاقے کو انکا حق نہ دیا جائے ۔ کشمیرکے حوالے سے ہمیں ہر پہلو کودیکھنے کی ضرورت ہے ۔ نہتے کشمیریوں کی ہندوستانی مظالم کےخلاف جدوجہد کو 7 دہائیاں بیت گئیں مگر ہمارے حوصلے کبھی پست نہیں ہوئے۔ ہندوستانی حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ مسلح افواج کے ہاتھوں کشمیری مسلمانوں پر ظلم کا ہر حربہ آزمایا جائے تاکہ انکی ہمت کو پست کیاجاسکے ۔ ان تمام مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہو ئے ۔ کشمیریوںنے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ جب تک ریاست جموں و کشمیر کو آزاد نہیں کرائیں گے ہند کے خلاف یہ جدو جہد جاری رہے گی خواہ کوئی ہمارا ساتھ دے یا نہ دے کیونکہ یہ ہمارے دین و ایمان اور موت و حیات کا مسئلہ ہے ۔قبل ازیں قونصل جنرل شہریار اکبر خان نے تقریب کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل نے بذات خود اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں جاری جدوجہد میں کشمیریوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ شہریار اکبر نے مزید کہا حکومت پاکستان اس بات کی یقین دہانی کراتی ہے کہ وہ اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور انکی جائز جدوجہد کے لئے ہر پلیٹ فارم پر انکی آواز بلند کرتی رہے گی ۔ او آئی سی میں سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی نے اس امر کا یقین دلایا کہ اسلامی کانفرنس تنظیم انکے حصول حق خود ارادیت کےلئے انکے ساتھ ہے ۔ کشمیر کمیٹی جدہ کے صدر مسعود پوری نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امر کا یقین دلایا کہ تنازع کشمیر کو ہر پلیٹ فارم پر بلند کیاجاتا رہے گا اورکشمیر کمیٹی اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ہر دکھ میں برابر کی شریک ہے ۔

شیئر: