Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے کی مدت میں 2 ماہ ہیں ، فیملی کا خروج نہائی کب تک لگایا جاسکتاہے ؟

٭ میں نے اپنے اہل خانہ کا خروج وعودہ ( ایگزٹ ری انٹری ویزا) 2 ماہ کا لگایا ہے، اگر وہ اس دوران واپس نہیں آئیں تو کیا جرمانہ ادا کرنا ہوگا ؟ اگر واپس آنے کا ارادہ نہیں تو ویزا کینسل کرانے کیلئے کیا کارروائی کرنا ہو گی ؟  ( احمد علی بھٹی ۔ جدہ )
٭٭ مملکت کے قوانین کے مطابق چھٹی پر جاتے وقت خروج و عودہ ویزہ لگایا جاتا ہے جس کی میعاد ہوتی ،اس دوران واپس آنا لازمی ہوتا، اگر مقررہ وقت پر واپس نہیں لوٹا جائے تو مملکت کے لئے اس فرد کو آئندہ 3 برس کیلئے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔ وہ کسی بھی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آسکتا ۔ خروج و عودہ ویزے کو کینسل کرانے پر کسی قسم کا جرمانہ نہیں ہوتا ۔ نئے سسٹم کے تحت ایگزٹ ری انٹری ویزے کی مقررہ میعاد مکمل ہونے کے 2 ماہ بعد ہی وہ سسٹم سے ازخود خارج ہو جاتا ہے جس کیلئے جوازات کی مخصوص اصطلاح ( خر ج ولم یعد) یعنی مملکت سے جانے کے بعد واپس نہیں لوٹا استعمال ہوتی ہے ۔ یہ اصطلاح اس لئے جاری کی گئی ہے کہ اس شخص یا اشخاص کو ممنوعہ افراد کی کیٹگری میں شامل کر دیاجائے اور ان پر اقامتی ویزے کی خلاف ورزی درج کی جائے جس کے مطابق وہ افراد آئندہ 3 برس کیلئے مملکت نہیں آسکتے ۔ جوازات کے ڈیجیٹل سسٹم کے نفاذ سے قبل ویزے کو کینسل کرانے کیلئے خروج و عودہ پر جانے والوں کو سسٹم سے خارج کرنے کیلئے لمبی کارروائی کرنا پڑتی تھی جسے جوازات کی جانب سے مختصر کر دیا گیا ہے، اب تمام روایتی کاغذی کارروائی ختم کر کے خود کارسسٹم کے ذریعے  خروج و عودہ کی مدت کے 2 ماہ بعد از خود ایسے افراد کو ممنوعہ کی فہرست میں شامل کر دیاجاتا ہے ۔ اس امر کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ وہ افراد جو خروج عودہ پر جاکرواپس نہیں آتے ،ان پر 3 برس کیلئے پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔ وہ عمرہ ، وزٹ یا حج ویزے پر مملکت نہیں آسکتے ۔ ایسے افراد کیلئے ایک ہی راستہ ہے، اگر انکا سابق کفیل چا ہے تو وہ دوبارہ انکے لئے ویزہ جاری کر سکتا ہے، مقررہ ممنوعہ مدت کے دوران ۔ 3 برس کی ممنوعہ مد ت کے بعد یہ پابندی از خود ختم ہو جاتی ہے ۔
٭مجھے ایمرجینسی چھٹی پر پاکستان  جانا ہے مگر پاسپورٹ کی میعاد 28 دن باقی  ہے ۔ پاسپورٹ تجدید کرانے کیلئے کم از کم ایک ماہ کا وقت درکار ہے ۔ کو ئی حل بتائیں، اس صورت میں کیا کروں ۔ برائے مہربانی سوال کا جواب جلدی دیں کیونکہ وقت کم ہے  اور جانا بھی ضروری ہے۔( محمد صابر ۔ خمیس مشیط)
٭٭ ای امیگریشن قوانین کے مطابق بین الاقوامی سفر کی صورت میں پاسپورٹ کی میعاد کم از کم 6 ماہ ہو نا ضروری ہے ۔ اگر آپ کا جانا انتہائی ضروری ہے تو آ پ پاکستان سفارتخانے یا قونصلیٹ سے رجوع کریں جہاں پاسپورٹ تجدید کے تمام مراحل مکمل کرنے کے بعد جب پاسپورٹ آفیسر سے درخواست کریں کہ آپ کے ( حالیہ ) پاسپورٹ کی میعاد میں 6 ماہ کی توسیع کر دی جائے ۔ پاسپورٹ آفیسر اس امر کا مجاز ہے کہ وہ آپکے پاسپورٹ کی  میعاد میں توسیع کر دے ۔ ڈیجیٹل پاسپورٹ کی تجدید کے لئے ایک ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے اس لئے آپ کے سامنے یہی ایک صورت ہے کہ آپ آپنے پاسپورٹ پر روایتی طریقے سے عارضی توسیع کرالیں ۔ پاسپورٹ کی میعاد میں عارضی توسیع کے بعد آپکو جوازات سے رجوع کرنا پڑے گا جہاں پاسپورٹ کی تاریخ انتھا کو درست کرانا ہو گا جس کے بعد آپکا خروج و عودہ ویزہ لگ سکے گا اور آپ آسانی سے سفر کر سکیں گے ۔ 
٭مجھے اپنی فیملی کو فائنل ایگزٹ پر پاکستان بھیجنا ہے ۔ اقامہ ختم ہونے میں 2ماہ باقی ہیں ۔ فیملی کا فائنل ایگزٹ ویزہ لگانے کے بعد انہیں مزید کتنے دن تک مملکت میں رکھ سکتا ہوں ؟ کیا فیملی فیس بھی ادا کرنا ہو گی ؟( انیس احمد خان ۔ جدہ)
٭٭جوازات کے قانون کے مطابق فائنل ایگزٹ ویزے کے بعد 60 دن کی مہلت ہوتی ہے، اس دوران آپ فیملی کو سفر کراسکتے ہیں ۔ اگر آپکے اقامے میں 60 روز باقی ہیں تو مزید اضافی فیس جو کہ فیملی پر عائد ہوتی ہے نہیں لی جائے گی، اگر آپ اپنی فیملی کا فائنل ایگزٹ اقامے کی مدت کے آخری ایام میں لگاتے ہیں یعنی 15 دن قبل تو آپ سے 45 دن کے حساب سے فیملی فیس وصول کی جائے گی جس کے بعد آپکا فائنل ایگزٹ ویز ہ جاری ہوگا ۔ فیس اداکرنے اور فائنل ویزا حاصل کرنے کے بعد آپ فیملی کو 60 دن کے اندر اندر سفرکرانے کے پابند ہیں بصورت دیگر جرمانہ عائد ہوگا جوکہ ایک ہزار ریال ہے ۔ فائنل ویزہ حاصل کرنے کے بعد اگر آپ کا ارادہ فیملی کو رکھنے کا بن جاتا ہے تو مقررہ مدت کے اندر فائنل ایگزٹ کینسل کرانے کے بعد فیملی فیس ادا کرکے اقامے کی تجدید کرائی جاسکتی ہے ۔ 

شیئر: