Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بدعنوانی کے خاتمے کے سلسلے میں تاریخی کامیابی

یکم فروری2019ء جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار عکاظ کا اداریہ نذر قارئین

    نومبر 2017ء میں لگ بھگ ڈیڑ ھ برس قبل شاہی فرمان سے انسداد بدعنوانی اعلیٰ کمیٹی قائم ہوئی تھی۔اس کمیٹی نے پوری دنیا کی نظریں اپنی طرف مبذول کرالیں۔بدعنوانی کے انسداد کیلئے کمیٹی کے جراتمندانہ، شفاف اور موثر اقدامات دیکھ کر پوری دنیا ششدر و حیران رہ گئی ۔بدعنوانی میں ملوث شخصیات کے ناموں کا اعلان انتہائی شفاف طریقے سے کیا گیا۔ زیر حراست لئے گئے افراد میں ایسے لوگ بھی تھے جو اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے، وہ بھی تھے جن کا سماج میں بڑا نام تھا۔کارروائی تیزی کے ساتھ انجام دی گئی، عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا گیا۔ کمیٹی نے اپنامشن پورا کرلیا۔381افراد کو طلب کیا گیا۔ سرکاری خزانے میں 400ارب ریال سے زیادہ جمع کرادیئے گئے۔یہ اعدادو شمار غیر معمولی ہیں۔ کئی ممالک کے قومی بجٹ کے برابر ہیں۔انسداد بدعنوانی کے باب میں مملکت کے حوالے سے یہ بڑا کارنامہ ہے۔
    اس میں کوئی شک نہیں کہ اس اقدام کے باعث بدعنوانی پر زبردست چوٹ لگی ہے۔ اس سے بدعنوانی کے خلاف سچے پکے طریقہ کار اپنانے کا پیغام گیا ہے۔اس سے سرکاری خزانے کو لوٹنے والوں کو سزا دینے کی روایت قائم ہوئی ۔اس سے عوام کو یہ احساس ہواہے کہ جو شخص بھی سرکاری خزانہ لوٹنے کی کوشش کریگا اُس کا عہدہ اور حیثیت کچھ بھی ہو ،اس سے سرکاری خزانہ واپس لے لیا جائیگا۔بدعنوانی کیخلاف مشن اوپر سے شروع ہوا ہے نیچے تک جائیگا۔کمیٹی نے مشن کا بڑا حصہ مکمل کرلیاہے۔ اس کامطلب یہ نہیں کہ اب انسداد بدعنوانی مہم کی بساط لپیٹ دی جائیگی، نہیں، بلکہ اس کا سلسلہ جاری رہے گا۔ بدعنوانی سے نمٹنے کیلئے عبرتنا ک سزا ئیں دلانے والے قوانین بنانے کا اہتمام بھی جاری رہے گا۔ ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو وعدہ کیا ہے کہ ’’جس شخص کیخلاف بھی ٹھوس شواہد مہیا ہونگے وہ شہزادہ ہو یا وزیر بدعنوانی پر مقرر سزا سے کسی قیمت پر نہیں بچے گا‘‘۔وہ پورا کیا جاتا رہے گا۔

مزید پڑھیں: - - -  - -  -رینٹ اے کار انشورنس فیس میں 75فیصد اضافہ کردیا گیا

شیئر: