Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صنعت اور پھل توڑنے کا موسم

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی عرب قومی اقتصاد کے استحکام کیلئے پراعتماد انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ سعودی عرب اپنی طاقت کے عناصر از سر نو دریافت کرنے میں لگا ہوا ہے۔ مزید منصوبوں اور موثر پروگراموں کے ذریعے ترقی کے بام عروج کو پہنچنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ سعودی عرب ایسا ملک ہے جو مضبوط فروغ پذیر معیشت سے مالا مال ہے جو مختلف قسم کے اقتصادی شعبوں پر اپنی بنیادیں استوار کئے ہوئے ہے۔ یہ شعبے مملکت کی قومی آمدنی میں مل جل کر حصہ لے رہے ہیں اور یہ پہلو سعودی وژن 2030کا ایک اہم ہدف ہے۔
29جنوری 2019ءکو مملکت میں نیا اقتصادی جشن دیکھنے میں آیا۔ ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے قومی صنعت اور لاجسٹک خدمات کے فروغ کے پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس کا مقصد سعودی عرب کو قافلہ سالار صنعتی طاقت میں تبدیل کرنا اور لاجسٹک خدمات کا عالمی مرکز بنانا ہے۔ 
اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی ولی عہد نے پروگرام کا افتتاح اور سرپرستی کرکے مختلف قسم کے 37معاہدے کرائے۔ یہ معاہدے سعودی اور بین الاقوامی کمپنیوں اور ادارو ںکے درمیان طے پائے۔ انکی مجموعی لاگت 235ارب ریال ہے۔ان معاہدوں میں شامل کمپنیوں میں آرامکو ، مادن ، وزارت توانائی شریک ہیں۔ 
پروگرام بہت بڑا ہے۔ یہ وطن عزیز کے لئے بڑی نعمتوں کی نوید دے رہا ہے۔ اسکے تحت 330سے زیادہ پروگرام روبعمل لائے جائیں گے۔ ان میں سے کچھ منصوبے ایسے ہیں جن پر فوری مذاکرات کئے جاسکتے ہیں۔ یہ 70ارب ریال سے زیادہ لاگت کے منصوبے ہیں۔ اس کے تحت 1.6ٹریلین ریال کی سرمایہ کاری مملکت لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: