Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وارسا۔۔۔خطے کے مسائل کا حل

15فروری 2019جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے  عربی اخبارعکاظ کا اداریہ نذر قارئین

    مشرق وسطیٰ کی خاطر 60سے زیادہ ممالک پر مشتمل ہونیوالی وارسا کانفرنس دوسری عالمی جنگ کے بعد اپنی نوعیت کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس ہے۔سب لو گ یہ بات جانتے ہیں کہ خطے کو درپیش ایرانی خطرات کانفرنس کے ایجنڈے میں سرفہرست رہے۔ کانفرنس کے شرکاء خصوصاً امریکی وزیر خارجہ نے عالمی امن و استحکام کیلئے ایران کے بڑھتے ہوئے خطرات کے حوالے سے اپنے خدشات کا برملا اظہار کیا۔امریکہ اور عالمی برادری نے اپنے خدشات چھپانے کی کوشش نہیں کی۔پومپیو نے بہت کھل کر کہا کہ مشرق وسطیٰ میں اہم تبدیلیاں ہورہی ہیں اور تمام سیاسی مسائل پرکھل کر بات کرنا ہوگی۔
    عالمی برادری نیا سیاسی نظام استوار کررہی ہے ۔یہ نظام سیاسی گتھیوں کے حقیقی حل پر مبنی ہوگا۔غالباً ایران اور امن و استحکام کیلئے اس کی دھمکیاں اور خطرات خطے کا انتہائی اہم مسئلہ ہیں۔ بلا شبہ مسئلہ فلسطین امریکہ اور عالمی برادری کی نظر سے اوجھل نہیں ہوگا۔ یہ بھی دوٹوک انداز میں پیش کرنے اور ٹھوس بنیادوں پر حل کرنے کا متقاضی ہے۔
    ضرورت اس بات کی ہے کہ وارساکانفرنس مشرق وسطیٰ میں محفوظ ماحول بنانے کیلئے قابل اعتماد راہ ثابت ہو۔اگر ایسا نہ ہوا تو ایرانی ملاؤں کے نظام کے ہاتھوں مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے خطرے سے نمٹنے کیلئے جمع ہونیوالوں کی یہ کانفرنس بھی ہوا میں تحلیل ہوجائیگی اور ہاتھ سے یہ موقع بھی نکل جائیگا۔ایران کے حکمراں دہشتگرد ملیشیائیں ، فرقہ وارانہ اور مسلکی فتنے کھڑے کرکے اپنا اثر ونفوذ پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اب پوری دنیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ وارسا سے فیصلہ کن وژن کے بل پر ایرانی ملاؤں کے خطرے کو سبوتاژ کرے۔ یہی خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے بنیاد کا پتھر ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں:- - - -ریاض کے معمار نے دارالحکومت میں 1281منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھ دیا

شیئر: