Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا خواب ..... مملکت 2030

منگل 12 مارچ 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سرپرستی میں 25اپریل 2016ءکو سعودی وژن 2030 کا اعلان کیا۔ انہوں نے خواب دکھایا کہ سعودی عرب 2030میں مختلف ریاست ہوگی۔ اس وقت تک خوشحال معیشت کا ہدف حاصل کرلیا جائیگا۔ اس کے لئے متعدد پروگراموں کا اعلان قومی تبدیلی کے عنوان سے کیا گیا۔ معیاری زندگی، مالیاتی توازن، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ، سرکاری اداروں کی نجکاری اور مالیاتی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے والے پروگرام سامنے لائے گئے۔ یہ ساری تیاریاں تیل کے مابعد کے دور کے حوالے سے کی گئیں۔ 
کل پیر کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان سے وزارت خزانہ کے مالیاتی امور کے اعلیٰ عہدیداروں ، سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما)، مالیاتی منڈی اتھارٹی (تداول) کے عہدیداروں ، بینکوں ، فنڈنگ اور انشورنس کمپنیوں کے سربراہوں نے ملاقات کی۔ اس موقع پر شاہ سلمان نے ترقی کے استحکام و فروغ میں مالیاتی ادارے کی اہمیت اورسعودی وژن 2030کے اہداف تک رسائی میں اس کی اہمیت کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مالیاتی ادارہ اہداف کے حوالے سے بیحد اہم ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب کا امن و استحکام پائدار ترقی کیلئے ٹھوس ماحول فراہم کررہا ہے۔
خادم حرمین شریفین نے اسی تناظر میں اولمپک میڈلز حاصل کرنے والے سعودی کھلاڑیوں کو کنگ عبدالعزیز تمغوں سے نوازا۔ انہوں نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں نے مختلف بین الاقوامی کھیلوں میں شرکت کرکے سعودی عرب کا نام عالمی سطح پر بلند کردیا۔ ان سارے امور سے اس امر کی تاکید ہوتی ہے کہ ہماری قیادت کو اس بات کا ادراک ہے کہ جدید ریاست کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانا از بس ضروری ہے۔سعودی وژن 2030کے جملہ پروگرام ناقابل تقسیم ہیں۔ مملکت کے ہر شہری کو اپنے اپنے شعبے میں بھرپور جدوجہد کرکے 2030 والی ریاست کے ہدف تک رسائی حاصل کرنا ہوگی
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: