Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جعلی خبروں کے خلاف قانون فرانسیسی حکومت کے گلے پڑگیا‘

 
فرانسیسی حکومت سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کی روک تھام کے لئے بنائے گئے قانون کا خود شکار ہوگئی ہے ۔ 
سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر نے فرانسیسی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی سوشل میڈیا مہم کو بلاک کر دیا ہے اور اس کی وجہ فرانسیسی حکومت کا ہی جعلی خبروں کے خلاف بنایا گیا قانون بتایا ہے۔
ٹوئٹر نے فرانس حکومت کی آن لائن ووٹرز رجسٹریشن مہم کو مسترد کیا ہے۔
فرانسیسی حکومت نے آن لائن سیاسی مہم چلانے کے لئے رقم فراہم کرنے والے کی شناخت ظاہر کرنے ضروری قرار دیا تھا ۔ گذشتہ برس دسمبر میں لائے گئے اس قانون کے تحت یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ آن لائن سیاسی مہم پر کتنی رقم خرچ کی گئی ۔ 
ٹوئٹر حکام کے مطابق کمپنی نے نئے قانون کے مطابق عمل کرنے کا راستہ نظر نہ آنے پر اس مسئلے سے مکمل طور پر ہی خود کو محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ 
 یس، آئی ووٹ#OuiJeVoteکے ہیش ٹیگ کے ساتھ شروع کی گئی فرانسیسی مہم کا مقصد یورپین الیکشن سے قبل ووٹرز کو رجسٹریشن کرانے کی جانب راغب کرنا تھا ۔ 
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ووٹرز رجسٹریشن کی اس مہم کے پیچھے فرانس کی انفارمیشن سروس تھی جس نے ’سپانسرڈ‘ ٹویٹس کے لئے رقم دینا تھی ۔ 
فرانس کے وزیرداخلہ نے ٹوئٹر کے اس فیصلے پر اپنی جھنجھلاہٹ کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’ٹوئٹر کی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ ان کو روکیں جو دہشت گردی کی ترویج کرتے ہیں نہ کہ ان کو جو ووٹر فہرستوں کے ذریعے لوگوں کو جمہوری عمل میں شمولیت پر راغب کرتے ہیں ۔‘
ٹوئٹر کی جانب سے اس مہم کو بلاک کرنے پر ایک فرانسیسی رکن پارلیمان نائما موشو نے ٹویٹ کی ہے کہ ’پہلے میں سمجھی کہ یہ اپریل فول ہے۔‘
فرانس حکومت کی انفارمیشن سروس نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ٹوئٹر کو آج یہ نہیں معلوم کہ اس مسئلے سے کیسے نمٹا جائے اس لئے انہوں نے کسی بھی قسم کی سیاسی مہم روکنے کی سخت پالیسی لائن لے کر فیصلہ کیا۔‘
فرانس کے نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ ’یہ نامعلوم سیاسی پیغامات کو روکنے کے لئے ہے تاکہ یہ چیز سامنے لائی جا سکے کہ اشتہاری مہم کے لئے رقم کون فراہم کر رہا ہے۔ ‘
فرانسیسی انفارمیشن سروس نے کہا ہے کہ ’ ایسا نہیں ہے کہ ہمارا قانون ہمیں ہی لڑ گیا ہے بلکہ یہ ٹوئٹر ہے جو اس کی درست تعمیل نہیں کر پا رہا۔‘ انفارمیشن سروس کے بیان کے مطابق’ ان کے خیال میں اس مقصد کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیے کہ اٹھائے گئے کو درست کیا جا سکے ۔ ‘
 

شیئر: