کیا وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے سکیورٹی گارڈ نے کالج کے پرنسپل کا تبادلہ کروایا، حقیقت کیا ہے؟
جمعہ 19 دسمبر 2025 16:44
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی سہیل آفریدی کے ذاتی سکیورٹی گارڈ عارف خٹک پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ صرف سرکاری معاملات پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔
عارف خٹک پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی کو گورنمنٹ ڈگری کالج تخت نصرتی کرک میں کلاس فور میں بھرتی کروانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر کامیاب نہ ہوسکے۔
گورنمنٹ کالج تخت نصرتی کے پرنسپل پروفیسر امداد اللہ نے نہ صرف کلاس فور کی بھرتی روک دی بلکہ وزیراعلٰی کے گارڈ کی بات ماننے سے بھی انکار کر دیا، جس کے چند روز بعد پرنسپل کا تبادلہ کردیا گیا۔
پروفیسر امداد اللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’کالج میں کلاس فور کی بھرتیاں ہو رہی تھیں جس کے لیے محکمۂ تعلیم سے کال آئی۔ بعدازاں سہیل آفریدی کے سکیورٹی گارڈ نے وزیراعلٰی ہاؤس سے کال بھی کروائی۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’میرے بار بار انکار کرنے کے باوجود عارف خٹک نے بھائی کی سفارش کے لیے کال کی اور مجھ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔‘
پروفیسر امداد اللہ کہتے ہیں کہ ’سفارش نہ ماننے پر وزیراعلٰی کے گارڈ نے میرا بنوں تبادلہ کروا دیا۔ کلاس فور کی بھرتیوں میں میرٹ پر ملازم بھرتی کیے اور کسی کی حق تلفی نہیں کی، کسی دباؤ میں نہیں آیا اور آگے بھی حق کا ہی ساتھ دوں گا۔‘
محکمۂ تعلیم کا موقف
ڈائریکٹر کالجز فرید اللہ نے اس بارے میں موقف دیتے ہوئے کالج کے پرنسپل کا الزام مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ’تقرر اور تبادلے معمول کی بات ہے اور یہ کوئی غیر معمولی اقدام نہیں اور نہ ہی کسی قسم کا سیاسی اثرورسوخ قبول کیا گیا ہے۔‘
فرید اللہ نے مزید بتایا کہ ’کالج فنڈز سے عارضی بنیادوں پر ہر دو سال بعد کلاس فور میں بھرتی ہوتی ہے۔معاملے کو سیاسی رنگ دیا جا رہا ہے جس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔‘
وزیراعلٰی کے ذاتی باڈی گارڈ کے قریبی ساتھیوں نے الزام کی تردید کی اور کہا کہ ’عارف خٹک عمران خان کے نظریاتی کارکن ہیں جس کے باعث اس پورے معاملے کو سیاسی رنگ دے کر متنازع بنایا جا رہا ہے۔‘
ان کے مطابق ’عارف خٹک نے سکیورٹی گارڈ کے طور پر اپنی ذمہ داری ہمیشہ ایمان داری اور ذمہ داری سے ادا کی اور کبھی سرکاری معاملات میں دخل اندازی نہیں کی۔‘
اساتذہ تنظیموں نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے تعلیمی اداروں میں مداخلت قرار دیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ ’صوبائی حکومت اس معاملے کی انکوائری کروائے تاکہ حقیقت سامنے آئے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سکیورٹی گارڈ اگر گریڈ 20 کے پرنسپل کا تبادلہ کروا سکتا ہے تو پھر تعلیمی نظام کو تباہی سے کوئی نہیں روک سکتا۔‘
دوسری جانب تخت نصرتی کالج کے طلبہ نے پرنسپل کے تبادلے کے خلاف کرک روڈ کو بند کر کے احتجاج کیا اور پروفیسر امداد کو عہدے پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعلٰی کا سکیورٹی گارڈ کون ہے؟
وزیراعلٰی کے پروٹوکول میں شامل ذاتی باڈی گارڈ عارف خٹک کا تعلق ضلع کرک سے ہے۔عارف خٹک اس سے قبل بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ بطور سکیورٹی گارڈ کام کر چکے ہیں۔
انہیں بعدازاں سابق وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے اپنی سکیورٹی ٹیم میں شامل کیا۔ عارف خٹک موجودہ وزیراعلٰی سہیل آفریدی کی سکیورٹی ٹیم میں بھی شامل ہیں۔
